صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1670

اللہ تعالیٰ کا قول کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان اہل کتاب کے پاس جملہ دلائل اور نشانیاں پیش کریں جب بھی یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلہ کو نہ مانیں گے آخر تک کی تفسیر

راوی: خالد بن مخلد , سلیمان , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر ما

حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بَيْنَمَا النَّاسُ فِي الصُّبْحِ بِقُبَائٍ جَائَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ اللَّيْلَةَ قُرْآنٌ وَأُمِرَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْکَعْبَةَ أَلَا فَاسْتَقْبِلُوهَا وَکَانَ وَجْهُ النَّاسِ إِلَی الشَّأْمِ فَاسْتَدَارُوا بِوُجُوهِهِمْ إِلَی الْکَعْبَةِ

خالد بن مخلد، سلیمان، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ مسجد قبا میں صبح کی نماز ادا کر رہے تھے کہ ایک شخص بشیر بن عباد نے کہا کہ آج رات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قرآن نازل ہوا ہے اور ان کو حکم دیا گیا ہے کہ اپنا منہ کعبہ کی طرف کرلو چنانچہ یہ بات سنتے ہی سب لوگ اسی نماز کی حالت میں ہی کعبہ کی طرف گھوم گئے (حالانکہ پہلے رخ شام کی طرف تھا) ۔

Narrated Ibn 'Umar:
While some people were offering morning prayer at Quba' a man came to them and said, "A Quranic Order has been revealed to Allah's Apostle tonight that he should face the Ka'ba at Mecca (in prayer), so you too should turn your faces towards it." At that moment their faces were towards Sham (i.e. Jerusalem) (and on hearing that) they turned towards the Ka'ba (at Mecca).

یہ حدیث شیئر کریں