صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1671

ارشاد باری تعالیٰ کہ جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ پہنچانتے ہیں رسول کو جس طرح اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور بعض ان میں سے امر واقعی کو خوب جانتے ہیں اور اخفا کرتے ہیں لہذا تم شک کرنے والوں میں شمار نہ ہونا۔ کی تفسیر

راوی: یحیی بن قزعہ , مالک , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ بَيْنَا النَّاسُ بِقُبَائٍ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ إِذْ جَائَهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ اللَّيْلَةَ قُرْآنٌ وَقَدْ أُمِرَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْکَعْبَةَ فَاسْتَقْبِلُوهَا وَکَانَتْ وُجُوهُهُمْ إِلَی الشَّأْمِ فَاسْتَدَارُوا إِلَی الْکَعْبَةِ

یحیی بن قزعہ، مالک، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ فجر کی نماز لوگ مسجد قبا میں پڑھ رہے تھے کہ ایک شخص نے پکار کر کہا لوگو! آج رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قرآن نازل ہوا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کعبہ کی طرف منہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے لہذا آپ حضرات بھی اپنا منہ کعبہ کی طرف کر لیجئے اس وقت سب بیت المقدس کی طرف نماز پڑھ رہے تھے لہذا اس بات کو سن کر سب کعبہ کی طرف گھوم گئے۔

Narrated Ibn Umar:
While some people were offering Fajr prayer at Quba' (mosque), some-one came to them and said, "Tonight some Qur'anic Verses have been revealed to the Prophet and he has been ordered to face the Ka'ba (at Mecca) (during prayers), so you too should turn your faces towards it." At that time their faces were towards Sham (Jerusalem) so they turned towards the Ka'ba (at Mecca).

یہ حدیث شیئر کریں