صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 19

مریض اپنے سر سے کوئی واضح اشارہ کرے تو اعتبار کیا جائے گا۔

راوی: حسان بن ابی عباد , ہمام , قتادہ , انس

حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِکِ أَفُلَانٌ أَوْ فُلَانٌ حَتَّی سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا فَجِيئَ بِهِ فَلَمْ يَزَلْ حَتَّی اعْتَرَفَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالْحِجَارَةِ

حسان بن ابی عباد، ہمام، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ ایک یہودی نے ایک لڑکی کا سر، دو پتھروں کے بیچ میں رکھ کر کچل دیا تھا جب اس سے پوچھا گیا کہ تیرے ساتھ کس نے یہ سلوک کیا ہے، کیا فلاں فلاں لوگوں نے اور جب اس یہودی کا نام لیا گیا، تو اس نے اپنے سر سے اشارہ کیا کہ ہاں!چنانچہ وہ یہودی لایا گیا، اور اس سے پوچھا گیا، تو اس نے اقرار کر لیا، اس پر رسول اللہ نے حکم دیا کہ اس کا سر بھی پتھر سے کچل دیا جائے، چنانچہ اس کا سر بھی کچل دیا گیا۔

Narrated Anas:
A Jew crushed the head of a girl between two stones. She was asked, "Who has done so to you, so-and-so? So-and-so?" Till the name of the Jew was mentioned, whereupon she nodded (in agreement). So the Jew was brought and was questioned till he confessed. The Prophet then ordered that his head be crushed with stones.

یہ حدیث شیئر کریں