صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن ۔ حدیث 2224

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے (سب سے مشہور) کاتب کا بیان ۔

راوی: یحیٰی بن بکیر , لیث , یونس , ابن شہاب , ابن سباق

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ ابْنَ السَّبَّاقِ قَالَ إِنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ أَرْسَلَ إِلَيَّ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِنَّکَ کُنْتَ تَکْتُبُ الْوَحْيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاتَّبِعْ الْقُرْآنَ فَتَتَبَّعْتُ حَتَّی وَجَدْتُ آخِرَ سُورَةِ التَّوْبَةِ آيَتَيْنِ مَعَ أَبِي خُزَيْمَةَ الْأَنْصَارِيِّ لَمْ أَجِدْهُمَا مَعَ أَحَدٍ غَيْرِهِ لَقَدْ جَائَکُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ إِلَی آخِرِهِ

یحیی بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، ابن سباق سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ مجھ کو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بلا بھیجا اور کہا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے وحی لکھتے تھے اس لئے قرآن کو تلاش کرو چنانچہ میں نے تلاش کیا یہاں تک کہ سورت توبہ کی آخری دو آیتیں میں نے حضرت ابوخزیمہ انصاری کے پاس پائیں جو ان کے سوائے کسی کے پاس نہ مل سکی تھیں وہ دو آیتین یہ تھیں (لَقَدْ جَا ءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِيْزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيْصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ) 9۔ التوبہ : 128) سورت توبہ کے ختم ہونے تک۔

Narrated Zaid bin Thabit:
Abu Bakr sent for me and said, "You used to write the Divine Revelations for Allah's Apostle : So you should search for (the Qur'an and collect) it." I started searching for the Qur'an till I found the last two Verses of Surat At-Tauba with Abi Khuzaima Al-Ansari and I could not find these Verses with anybody other than him. (They were):
'Verily there has come unto you an Apostle (Muhammad) from amongst yourselves. It grieves him that you should receive any injury or difficulty …' (9.128-129)

یہ حدیث شیئر کریں