صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 454

سات زمینوں کے بارے میں جو روایات آئی ہیں اور آیت کریمہ اللہ ایسا ہے جس نے سات آسمان پیدا کئے ہیں اور ان کی ہی طرح زمین بھی ان سب میں (اللہ کے) احکام نازل ہوتے رہتے ہیں (یہ اس لئے بتلایا گیا) کہ تم کو معلوم ہو جائے کہ اللہ تو ہر شے پر قادر ہے اور اللہ ہر شے کو (اپنے) احاطہ علمی میں لئے ہوئے ہے" کا بیان" ؟" السقف المرفوع" یعنی آسمان " سمکھا " یعنی اس کی بنا جس میں حیوانات تھے۔ " الحبک" یعنی اس کا ہموار اور خوبصورت ہونا " واذنت " یعنی سنا اور اطاعت کی ، والقت یعنی جتنے بھی مردے وغیرہ زمین میں ہیں انہیں نکال پھینکے گی اور خالی ہو جائے گی۔ " طحاہا " یعنی بچھایا اس کو " الساہرہ " یعنی سطح زمین جس میں جانداروں کا سونا جاگنا ہوتا ہے۔

راوی: علی بن عبداللہ ابن علیہ علی بن مبارک یحیی بن ابی کثیر محمد بن ابراہیم بن حارث ابوسلمہ بن عبدالرحمن

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَکَانَتْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أُنَاسٍ خُصُومَةٌ فِي أَرْضٍ فَدَخَلَ عَلَی عَائِشَةَ فَذَکَرَ لَهَا ذَلِکَ فَقَالَتْ يَا أَبَا سَلَمَةَ اجْتَنِبْ الْأَرْضَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ظَلَمَ قِيدَ شِبْرٍ طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ

علی بن عبداللہ ابن علیہ علی بن مبارک یحیی بن ابی کثیر محمد بن ابراہیم بن حارث ابوسلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ان کے اور چند لوگوں کے درمیان ایک زمین کے بارے میں جھگڑا تھا تو ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس آئے اور ان سے یہ واقعہ بیان کیا تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا اے ابوسلمہ زمین سے بچو کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس نے بالشت برابر زمین پر بھی ناحق قبضہ کیا تو (قیامت کے دن) اس کی گردن میں سات زمینوں کا طوق ڈالا جائے گا۔

Narrated Muhammad bin Ibrahim bin Al-Harith:
from Abu Salama bin 'Abdur-Rahman who had a dispute with some people on a piece of land, and so he went to 'Aisha and told her about it. She said, "O Abu Salama, avoid the land, for Allah's Apostle said, 'Any person who takes even a span of land unjustly, his neck shall be encircled with it down seven earths.' "

یہ حدیث شیئر کریں