صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 58

جہاد کی فضیلت اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حالات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے جنت کے بدلے انکی جانوں کو خرید لیا ہے ان کی حالت یہ ہے کہ وہ اللہ کی راہ میں قتال کرتے ہیں تو قتل کرتے ہیں اور قتل کئے جاتے ہیں، تورات اور انجیل اور قرآن میں یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے اور اللہ سے بڑھ کر کون وعدے کو پورا کرنے والا ہے پس تم اس خرید و فروخت پر خوشی کا اظہار کرو، تم نے جو تجارت کی ہے، یہ بڑی کامیابی ہے، اللہ تعالیٰ کے قول وبشرالمومین تک اور حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ حدود سے مراد اللہ کی اطاعت ہے۔

راوی: حسن بن صباح , محمد بن سابق , مالک بن مغول , ولید بن عیز ار ابوعمرو شیبانی عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ قَالَ سَمِعْتُ الْوَلِيدَ بْنَ الْعَيْزَارِ ذَکَرَ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ قَالَ الصَّلَاةُ عَلَی مِيقَاتِهَا قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَسَکَتُّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَوْ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي

حسن بن صباح، محمد بن سابق، مالک بن مغول، ولید بن عیزار ابوعمرو شیبانی حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ کون سا عمل سب سے افضل ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا میں نے عرض کیا پھر کون سا فرمایا اپنے والدین کی خدمت کرنا میں نے عرض کیا کہ پھر کون سا فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا اس کے بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہیں پوچھا اگر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ پوچھتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور زیادہ مجھے بتا دیتے۔

Narrated Abdullah bin Masud:
I asked Allah's Apostle, "O Allah's Apostle! What is the best deed?" He replied, "To offer the prayers at their early stated fixed times." I asked, "What is next in goodness?" He replied, "To be good and dutiful to your parents." I further asked, what is next in goodness?" He replied, "To participate in Jihad in Allah's Cause." I did not ask Allah's Apostle anymore and if I had asked him more, he would have told me more.

یہ حدیث شیئر کریں