صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 59

جہاد کی فضیلت اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حالات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے جنت کے بدلے انکی جانوں کو خرید لیا ہے ان کی حالت یہ ہے کہ وہ اللہ کی راہ میں قتال کرتے ہیں تو قتل کرتے ہیں اور قتل کئے جاتے ہیں، تورات اور انجیل اور قرآن میں یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے اور اللہ سے بڑھ کر کون وعدے کو پورا کرنے والا ہے پس تم اس خرید و فروخت پر خوشی کا اظہار کرو، تم نے جو تجارت کی ہے، یہ بڑی کامیابی ہے، اللہ تعالیٰ کے قول وبشرالمومین تک اور حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ حدود سے مراد اللہ کی اطاعت ہے۔

راوی: علی بن عبداللہ یحیی بن سعید , سفیان , منصور مجاہد طاؤس ابن عباس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا هِجْرَةَ بَعْدَ الْفَتْحِ وَلَکِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ وَإِذَا اسْتُنْفِرْتُمْ فَانْفِرُوا

علی بن عبداللہ یحیی بن سعید، سفیان، منصور مجاہد طاؤس حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا فتح مکہ کے بعد ہجرت باقی نہیں رہی ہاں جہاد اور نیک نیتی کا ثواب ملتا ہے اگر تم جہاد کیلئے طلب کئے جاؤ تو فورا کمر بستہ ہو جاؤ۔

Narrated Ibn 'Abbas:
Allah's Apostle said, "There is no Hijra (i.e. migration) (from Mecca to Medina) after the Conquest (of Mecca), but Jihad and good intention remain; and if you are called (by the Muslim ruler) for fighting, go forth immediately.

یہ حدیث شیئر کریں