صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 61

جہاد کی فضیلت اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حالات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے جنت کے بدلے انکی جانوں کو خرید لیا ہے ان کی حالت یہ ہے کہ وہ اللہ کی راہ میں قتال کرتے ہیں تو قتل کرتے ہیں اور قتل کئے جاتے ہیں، تورات اور انجیل اور قرآن میں یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے اور اللہ سے بڑھ کر کون وعدے کو پورا کرنے والا ہے پس تم اس خرید و فروخت پر خوشی کا اظہار کرو، تم نے جو تجارت کی ہے، یہ بڑی کامیابی ہے، اللہ تعالیٰ کے قول وبشرالمومین تک اور حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ حدود سے مراد اللہ کی اطاعت ہے۔

راوی: اسحق بن منصور , عفان , ہمام محمد بن حجادہ ابوحصین , ذکوان ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو حَصِينٍ أَنَّ ذَکْوَانَ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دُلَّنِي عَلَی عَمَلٍ يَعْدِلُ الْجِهَادَ قَالَ لَا أَجِدُهُ قَالَ هَلْ تَسْتَطِيعُ إِذَا خَرَجَ الْمُجَاهِدُ أَنْ تَدْخُلَ مَسْجِدَکَ فَتَقُومَ وَلَا تَفْتُرَ وَتَصُومَ وَلَا تُفْطِرَ قَالَ وَمَنْ يَسْتَطِيعُ ذَلِکَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِنَّ فَرَسَ الْمُجَاهِدِ لَيَسْتَنُّ فِي طِوَلِهِ فَيُکْتَبُ لَهُ حَسَنَاتٍ

اسحاق بن منصور، عفان، ہمام محمد بن حجادہ ابوحصین، ذکو ان حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسی عبادت بتائے جو جہاد کے ہم مرتبہ ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسی عبادت تو کوئی نہیں لیکن کیا تم یہ کر سکے ہو۔ کہ جب مجاہد جہاد کیلئے نکلے تو اپنی مسجد میں جائے اور نماز پڑھنے کھڑا ہوجائے اور سست نہ ہو اور برابر روزے رکھے کوئی روزہ نہ چھوڑے اس نے عرض کیا کہ حضرت ایسا کون کر سکتا ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے تھے کہ مجاہد کا گھوڑا جب اپنی رسی میں بندھا ہوا چرنے کیلئے چلتا پھرتا ہے تو اس گھوڑے کے ہر ہر قدم پر مجاہد کیلئے نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔

Narrated Abu Huraira:
A man came to Allah's Apostle and said, "Instruct me as to such a deed as equals Jihad (in reward)." He replied, "I do not find such a deed." Then he added, "Can you, while the Muslim fighter is in the battle-field, enter your mosque to perform prayers without cease and fast and never break your fast?" The man said, "But who can do that?" Abu- Huraira added, "The Mujahid (i.e. Muslim fighter) is rewarded even for the footsteps of his horse while it wanders bout (for grazing) tied in a long rope."

یہ حدیث شیئر کریں