صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 1188

پہچان یا بغیر پہچان کے لوگوں کو سلام کرنے کا بیان۔

راوی: عبداللہ بن یوسف لیث یزید ابوالخیر عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْإِسْلَامِ خَيْرٌ قَالَ تُطْعِمُ الطَّعَامَ وَتَقْرَأُ السَّلَامَ عَلَی مَنْ عَرَفْتَ وَعَلَی مَنْ لَمْ تَعْرِفْ

عبداللہ بن یوسف لیث یزید ابوالخیر عبداللہ بن عمرو سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا اسلام بہتر ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کہ تو کھانا کھلائے اور تو پہچانتا ہو یا نہ پہچانتا ہو سب کو سلام کرے۔

Narrated 'Abdullah bin 'Amr:
A man asked the Prophet, "What Islamic traits are the best?" The Prophet said, "Feed the people, and greet those whom you know and those whom you do not know."

یہ حدیث شیئر کریں