صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1255

اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم مجھے سے دعا کرو میں قبول کروں گا، بے شک جو لوگ میری عبادت سے اعراض کرتے ہیں وہ عنقریب جہنم میں ذلیل ہو کر داخل ہوں گے اور اس امر کا بیان کہ ہر نبی کی دعا قبول ہوتی ہے۔

راوی: خلیفہ، معتمر، انس،

وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ قَالَ مُعْتَمِرٌ سَمِعْتُ أَبِي عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّ نَبِيٍّ سَأَلَ سُؤْلًا أَوْ قَالَ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ قَدْ دَعَا بِهَا فَاسْتُجِيبَ فَجَعَلْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ

اور مجھ سے خلیفہ نے بواسطہ معتمر اور ان کے والد، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نبی علیہ السلام نے اپنا اپنا مطلوب مانگ لیا یا یہ فرمایا کہ ہر نبی علیہ السلام کی ایک دعا قبول ہوتی ہے، چنانچہ انہوں نے دعا کی اور مقبول بھی ہوگئی (لیکن) میں نے اپنی دعا قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کیلئے محفوظ کرلی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں