صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1268

سونے کے وقت تکبیر اور تسبیح پڑھنے کا بیان۔

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , حکم , ابن ابی لیلیٰ , علی

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهِمَا السَّلَام شَکَتْ مَا تَلْقَی فِي يَدِهَا مِنْ الرَّحَی فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا فَلَمْ تَجِدْهُ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِعَائِشَةَ فَلَمَّا جَائَ أَخْبَرَتْهُ قَالَ فَجَائَنَا وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا فَذَهَبْتُ أَقُومُ فَقَالَ مَکَانَکِ فَجَلَسَ بَيْنَنَا حَتَّی وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَی صَدْرِي فَقَالَ أَلَا أَدُلُّکُمَا عَلَی مَا هُوَ خَيْرٌ لَکُمَا مِنْ خَادِمٍ إِذَا أَوَيْتُمَا إِلَی فِرَاشِکُمَا أَوْ أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَکُمَا فَکَبِّرَا ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَسَبِّحَا ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَاحْمَدَا ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ فَهَذَا خَيْرٌ لَکُمَا مِنْ خَادِمٍ وَعَنْ شُعْبَةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ التَّسْبِيحُ أَرْبَعٌ وَثَلَاثُونَ

سلیمان بن حرب، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلیٰ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عہنا نے ان چھالوں کی جو ان کے ہاتھ میں چکی چلانے کی وجہ سے پڑگئے تھے (نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شکایت کی، اور ایک خادم مانگنے آئیں، لیکن ان کو آپ نہیں ملے، تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے یہ حال بیان کیا، جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے، تو انہوں نے عرض کیا، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ آپ ہمارے پاس تشریف لائے اس وقت ہم اپنے بستر پر جا چکے تھے، میں اٹھنے لگا تو ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی جگہ پر ہو، پھر ہمارے درمیان بیٹھ گئے، یہاں تک کہ میں نے آپ کے قدموں کی ٹھنڈک اپنے سینے پر محسوس کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تم دونوں کو وہ چیز نہ بتا دوں جو تم دونوں کے خادم سے بہتر ہے جب تم دونوں اپنے بستر پر جاؤ، تو اللہ اکبرتینتیس بار اور سبحان اللہ تینتیس بار اور الحمد اللہ تینتیس بار کہو، تو یہ تمارے لئے خادم سے بہتر ہے، اور شعبہ سے بواسطہ خالد، ابن سیرین منقول ہے کہ سبحان اللہ چونتیس بار کہو۔

Narrated 'Ali:
Fatima complained about the blisters on her hand because of using a mill-stone. She went to ask the Prophet for servant, but she did not find him (at home) and had to inform 'Aisha of her need. When he came, 'Aisha informed him about it. Ali added: The Prophet came to us when we had gone to our beds. When I was going to get up, he said, "'Stay in your places," and sat between us, till I felt the coolness of the feet on my chest. The Prophet then said, "Shall I not tell you of a thing which is better for you than a servant? When you (both) go to your beds, say 'Allahu Akbar' thirty-four times, and 'Subhan Allah' thirty-three times, 'Alhamdu 'illah' thirty-three times, for that is better for you than a servant." Ibn Sirin said, "Subhan Allah' (is to be said for) thirty-four times."

یہ حدیث شیئر کریں