صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1564

قسموں اور نذروں کا بیان، اللہ تعالی کا قول کہ اللہ تعالی تمہاری لغو قسموں پر تمہارا مواخذہ نہیں کرے گا بلکہ ان قسموں کا مواخذہ کرے گا جو تم قصد کرکے کھاؤ تو اس کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے، اوسط درجہ کا جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو، یا ان کو کپڑا پہنانا، یا ایک غلام آزاد کرنا ہے جس شخص کو یہ میسر نہ ہو تو تین روزے رکھنا ہے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جبکہ تم قسم کھاؤ اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو، اسی طرح اللہ تعالی تمہارے لئے اپنی نشانیاں بیان کرتاہے شاید کہ تم شکرگزار بن جاؤ

راوی:

وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ لَأَنْ يَلِجَّ أَحَدُکُمْ بِيَمِينِهِ فِي أَهْلِهِ آثَمُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ أَنْ يُعْطِيَ کَفَّارَتَهُ الَّتِي افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيْهِ

پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گھر والوں کے معاملہ میں تمہارا اپنی قسموں پر مصر رہنا زیادہ گناہ کی بات ہے بہ نسبت اس کے کفارہ ادا کردو جو اللہ تعالیٰ نے تم پر فرض کیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں