صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1566

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وایم اللہ (یعنی قسم ہے اللہ کی) فرمانا

راوی: قتیبہ بن سعید , اسماعیل بن جعفر , عبداللہ بن دینار ابن عمر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْثًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَطَعَنَ بَعْضُ النَّاسِ فِي إِمْرَتِهِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنْ کُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمْرَتِهِ فَقَدْ کُنْتُمْ تَطْعَنُونَ فِي إِمْرَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلُ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ کَانَ لَخَلِيقًا لِلْإِمَارَةِ وَإِنْ کَانَ لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ وَإِنَّ هَذَا لَمِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ بَعْدَهُ

قتیبہ بن سعید، اسماعیل بن جعفر، عبداللہ بن دینار ابن عمرے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور اسامہ بن زید کو اس کا امیر مقرر کیا، بعض لوگوں نے ان کی سرداری پر طعن کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر فرمایا کہ اگر تم اس کی سرداری پر طعن کرتے ہو اس سے پہلے اس کے باپ کی سرداری پر بھی طعن کر چکے ہو قسم اللہ کی وہ امارت کا مستحق تھا اور لوگوں میں میرے نزدیک وہ زیادہ محبوب تھا اور اس کے بعد یہ (یعنی حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) لوگوں میں میرے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہے۔

Narrated Ibn 'Umar:
Allah's Apostle sent an army detachment and made Usama bin Zaid its commander. Some people criticized (spoke badly of) Usama's leadership. So Allah's Apostle got up saying, "If you people are criticizing Usama's leadership, you have already criticized the leadership of his father before. But Wa-aimullah (i.e., By Allah), he (i.e. Zaid) deserved the leadership, and he was one of the most beloved persons to me; and now this (his son Usama) is one of the dearest persons to me after him." (See Hadith No. 745, Vol. 5)

یہ حدیث شیئر کریں