صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فرائض کی تعلیم کا بیان ۔ حدیث 1668

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ جو شخص مال چھوڑے تو وہ اس کے گھر والوں کا ہے۔

راوی: عبدان , عبداللہ , یونس , ابن شہاب , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ فَمَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ وَلَمْ يَتْرُکْ وَفَائً فَعَلَيْنَا قَضَاؤُهُ وَمَنْ تَرَکَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ

عبدان، عبداللہ ، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا مومنوں کا میں ان کی جانوں سے زیادہ دوست ہوں جو شخص مرجائے اور اس پر قرض ہو اور سامان نہ چھوڑا جس سے قرض پورا ہوسکے تو اس کو ادا کرنا میرے ذمہ ہے اور جس نے کوئی مال چھوڑا تو وہ اس کے وارثوں کا ہے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "I am more closer to the believers than their own selves, so whoever (of them) dies while being in debt and leaves nothing for its repayment, then we are to pay his debts on his behalf and whoever (among the believers) dies leaving some property, then that property is for his heirs."

یہ حدیث شیئر کریں