صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حدود اور حدود سے بچنے کا بیان ۔ حدیث 1717

چھڑیوں اور جوتوں سے مارنے کا بیان

راوی: مکی بن ابراہیم , جعید , یزید بن خصیفہ , سائب بن یزید

حَدَّثَنَا مَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْجُعَيْدِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ کُنَّا نُؤْتَی بِالشَّارِبِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِمْرَةِ أَبِي بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلَافَةِ عُمَرَ فَنَقُومُ إِلَيْهِ بِأَيْدِينَا وَنِعَالِنَا وَأَرْدِيَتِنَا حَتَّی کَانَ آخِرُ إِمْرَةِ عُمَرَ فَجَلَدَ أَرْبَعِينَ حَتَّی إِذَا عَتَوْا وَفَسَقُوا جَلَدَ ثَمَانِينَ

مکی بن ابراہیم، جعید، یزید بن خصیفہ، سائب بن یزید سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ابتدائی خلافت کے زمانہ میں ہم لوگ شراب پینے والوں کو لاتے تو ہم لوگ ہاتھوں، جوتیوں، اور چادروں سے اسے مارتے، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت کا آخری زمانہ آیا تو انہوں نے چالیس کوڑے مارے اور جب ان شرابیوں نے زیادہ سرکشی کی اور فسق کرنا شروع کیا تو انہوں نے اسی کوڑے لگوائے۔

Narrated As-Sa'ib bin Yazid:
We used to strike the drunks with our hands, shoes, clothes (by twisting it into the shape of lashes) during the lifetime of the Prophet, Abu Bakr and the early part of 'Umar's caliphate. But during the last period of 'Umar's caliphate, he used to give the drunk forty lashes; and when drunks became mischievous and disobedient, he used to scourge them eighty lashes.

یہ حدیث شیئر کریں