صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حدود اور حدود سے بچنے کا بیان ۔ حدیث 1719

شراب پینے والے پر لعنت کرنا مکروہ ہے۔ اور یہ کہ دین سے خارج نہیں ہے

راوی: علی بن عبداللہ بن جعفر , انس بن عیاض , ابن ہاد , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَکْرَانَ فَأَمَرَ بِضَرْبِهِ فَمِنَّا مَنْ يَضْرِبُهُ بِيَدِهِ وَمِنَّا مَنْ يَضْرِبُهُ بِنَعْلِهِ وَمِنَّا مَنْ يَضْرِبُهُ بِثَوْبِهِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ رَجُلٌ مَا لَهُ أَخْزَاهُ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَکُونُوا عَوْنَ الشَّيْطَانِ عَلَی أَخِيکُمْ

علی بن عبداللہ بن جعفر، انس بن عیاض، ابن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک شخص نشہ کی حالت میں لایا گیا تو آپ نے اس کو مارنے کا حکم دیا چنانچہ ہم میں سے کوئی اس کو اپنے ہاتھ سے اور کوئی اپنی جوتیوں سے اور کوئی اپنے کپڑوں سے مار رہا تھا، جب ہم فارغ ہوچکے تو ایک شخص نے کہا کہ اس کو کیا ہوگیا ہے اللہ تعالیٰ اس کو رسوا کرے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے بھائی کے خلاف شیطان کی مدد نہ کرو۔

Narrated Abu Huraira:
A drunk was brought to the Prophet and he ordered him to be beaten (lashed). Some of us beat him with our hands, and some with their shoes, and some with their garments (twisted in the form of a lash). When that drunk had left, a man said, "What is wrong with him? May Allah disgrace him!" Allah's Apostle said, "Do not help Satan against your (Muslim) brother."

یہ حدیث شیئر کریں