صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ جنگ کرنے کا بیان ۔ حدیث 1743

اس چیز کا بیان کہ آپ نے مرتد محاربین کو پانی نہیں پلایا یہاں تک کہ وہ لوگ مرگئے

راوی: موسیٰ بن اسماعیل , وہیب , ایوب , ابوقلابہ , انس

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ وُهَيْبٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ رَهْطٌ مِنْ عُکْلٍ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانُوا فِي الصُّفَّةِ فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَبْغِنَا رِسْلًا فَقَالَ مَا أَجِدُ لَکُمْ إِلَّا أَنْ تَلْحَقُوا بِإِبِلِ رَسُولِ اللَّهِ فَأَتَوْهَا فَشَرِبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا حَتَّی صَحُّوا وَسَمِنُوا وَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا الذَّوْدَ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّرِيخُ فَبَعَثَ الطَّلَبَ فِي آثَارِهِمْ فَمَا تَرَجَّلَ النَّهَارُ حَتَّی أُتِيَ بِهِمْ فَأَمَرَ بِمَسَامِيرَ فَأُحْمِيَتْ فَکَحَلَهُمْ وَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَمَا حَسَمَهُمْ ثُمَّ أُلْقُوا فِي الْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَمَا سُقُوا حَتَّی مَاتُوا قَالَ أَبُو قِلَابَةَ سَرَقُوا وَقَتَلُوا وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ

موسی بن اسماعیل، وہیب، ایوب، ابوقلابہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ عکل کی ایک جماعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور وہ لوگ صفہ میں رہنے لگے لیکن مدینہ کی آب و ہوا ان کو راس نہ آئی، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمارے لئے دودھ کے جانور تلاش کریں، آپ نے فرمایا کہ کوئی صورت بجز اس کے نہیں پاتا کہ تم ہمارے اونٹوں کے پاس جا کر رہو، چنانچہ وہ لوگ (وہاں) آئے اور ان کا دودھ پیشاب پیتے رہے۔ یہاں تک کہ وہ تندرست موٹے ہوگئے اور چرواہے کو قتل کر ڈالا اور اونٹوں کو بھگا کر لے گئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک خبر دینے والا آیا آپ نے انہیں تلاش کرنے کے لئے آدمی دوڑائے، ابھی دن بھی نہ ہوا تھا کہ وہ آدمی پکڑ کر لائے گئے، آپ نے سلاخیں گرم کرا کر ان کی آنکھوں میں پھرا دیں اور ہاتھ پاؤں کٹوا دیئے اور انہیں داغ نہیں لگوایا اور پھر وہ گرم زمین میں ڈال دیئے گئے اور پانی مانگتے رہے انہیں پانی نہیں دیا یہاں تک کہ وہ مر گئے، ابوقلابہ نے کہا کہ انہوں نے چوری کی، اور قتل کیا اور اللہ اس کے رسول سے جنگ کی۔

Narrated Anas:
A group of people from 'Ukl (tribe) came to the Prophet and they were living with the people of As-Suffa, but they became ill as the climate of Medina did not suit them, so they said, "O Allah's Apostle! Provide us with milk." The Prophet said, I see no other way for you than to use the camels of Allah's Apostle." So they went and drank the milk and urine of the camels, (as medicine) and became healthy and fat. Then they killed the shepherd and took the camels away. When a help-seeker came to Allah's Apostle, he sent some men in their pursuit, and they were captured and brought before mid day. The Prophet ordered for some iron pieces to be made red hot, and their eyes were branded with them and their hands and feet were cut off and were not cauterized. Then they were put at a place called Al-Harra, and when they asked for water to drink they were not given till they died. (Abu Qilaba said, "Those people committed theft and murder and fought against Allah and His Apostle.")

یہ حدیث شیئر کریں