صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ جنگ کرنے کا بیان ۔ حدیث 1744

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جنگ کرنے والوں کی آنکھیں پھڑوانے کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید , حماد , ایوب , ابوقلابہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَهْطًا مِنْ عُکْلٍ أَوْ قَالَ عُرَيْنَةَ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ مِنْ عُکْلٍ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ فَأَمَرَ لَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلِقَاحٍ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَخْرُجُوا فَيَشْرَبُوا مِنْ أَبْوَالِهَا وَأَلْبَانِهَا فَشَرِبُوا حَتَّی إِذَا بَرِئُوا قَتَلُوا الرَّاعِيَ وَاسْتَاقُوا النَّعَمَ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُدْوَةً فَبَعَثَ الطَّلَبَ فِي إِثْرِهِمْ فَمَا ارْتَفَعَ النَّهَارُ حَتَّی جِيئَ بِهِمْ فَأَمَرَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ فَأُلْقُوا بِالْحَرَّةِ يَسْتَسْقُونَ فَلَا يُسْقَوْنَ قَالَ أَبُو قِلَابَةَ هَؤُلَائِ قَوْمٌ سَرَقُوا وَقَتَلُوا وَکَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ وَحَارَبُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ

قتیبہ بن سعید، حماد، ایوب، ابوقلابہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں عکل کی ایک جماعت یا کہا عرینہ کی ایک جماعت (ابوقلابہ کا بیان ہے کہ وہ عکل ہی کے تھے) مدینہ آئی، ان کے واسطے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اونٹنیوں کا حکم دیا اور انہیں حکم دیا کہ ان اونٹنیوں کے پاس جائیں اور ان کا پیشاب اور دودھ پئیں، انہوں نے پیا یہاں تک کہ جب وہ تندرست ہوگئے تو چرواہے کو قتل کر ڈالا اور مویشیوں کو لے بھاگے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صبح کے وقت خبر ملی تو ان کے پیچھے تلاش کرنے کے لئے آدمی بھیجے، ابھی دن بلند بھی نہیں ہوا تھا کہ وہ پکڑ کر لائے گئے، آپ نے ان کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دینے کا حکم دیا پھر ان کی آنکھوں کو پھڑوا دیا، اور انہیں گرم زمین میں ڈال دیا، وہ پانی مانگتے رہے لیکن انہیں نہیں دیا گیا، ابوقلابہ نے کہا کہ یہ وہ جماعت ہے جس نے چوری کی تھی اور قتل کیا تھا اور ایمان لانے کے بعد کافر ہوگئے تھے اور اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کی تھی۔

Narrated Anas bin Malik:
A group of people from 'Ukl (or 'Uraina) tribe —-but I think he said that they were from 'Ukl came to Medina and (they became ill, so) the Prophet ordered them to go to the herd of (Milch) she-camels and told them to go out and drink the camels' urine and milk (as a medicine). So they went and drank it, and when they became healthy, they killed the shepherd and drove away the camels. This news reached the Prophet early in the morning, so he sent (some) men in their pursuit and they were captured and brought to the Prophet before midday. He ordered to cut off their hands and legs and their eyes to be branded with heated iron pieces and they were thrown at Al-Harra, and when they asked for water to drink, they were not given water. (Abu Qilaba said, "Those were the people who committed theft and murder and reverted to disbelief after being believers (Muslims), and fought against Allah and His Apostle").

یہ حدیث شیئر کریں