صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مرتدوں اور دشمنوں سے توبہ کرانا ۔ حدیث 1854

اس شخص کے قتل کرنے کا بیان جو فرائض کے قبول کرنے سے انکار کرے۔ اور جس کی نسبت ارتداد کی طرف جائے

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَکْرٍ وَکَفَرَ مَنْ کَفَرَ مِنْ الْعَرَبِ قَالَ عُمَرُ يَا أَبَا بَکْرٍ کَيْفَ تُقَاتِلُ النَّاسَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَمَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَدْ عَصَمَ مِنِّي مَالَهُ وَنَفْسَهُ إِلَّا بِحَقِّهِ وَحِسَابُهُ عَلَی اللَّهِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَاللَّهِ لَأُقَاتِلَنَّ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ الصَّلَاةِ وَالزَّکَاةِ فَإِنَّ الزَّکَاةَ حَقُّ الْمَالِ وَاللَّهِ لَوْ مَنَعُونِي عَنَاقًا کَانُوا يُؤَدُّونَهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَاتَلْتُهُمْ عَلَی مَنْعِهَا قَالَ عُمَرُ فَوَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ رَأَيْتُ أَنْ قَدْ شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَ أَبِي بَکْرٍ لِلْقِتَالِ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ الْحَقُّ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوئی اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ بنے تو عرب کے بعض لوگ کافر ہوگئے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اے ابوبکر آپ کس طرح لوگوں سے جہاد کریں گے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماچکے ہیں کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے جہاد کروں یہاں تک کہ لا الہ الا اللہ کہیں جس نے یہ کہا اس نے مجھ سے اپنی جان ومال کو بچا لیا، مگر اس کے حق کے ساتھ اور اس کا حساب اللہ پر ہے، ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا واللہ میں اس سے جہاد کروں گا جس نے نماز اور زکوۃ میں فرق کیا، کہ زکوۃ مال کا حق ہے، واللہ اگر یہ لوگ ایک بکری کا بچہ بھی جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیتے تھے مجھ کو نہ دیں گے تو میں ان سے اس نہ دینے پر جہاد کروں گا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے اللہ کی قسم میں نے دیکھا کہ ابوبکر جو کہہ رہے ہیں وہ صرف اس وجہ سے کہ اللہ نے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا سینہ جہاد کیلئے کھول دیا ہے، چنانچہ میں نے جان لیا کہ وہ حق پر تھے۔

Narrated Abu Huraira:
When the Prophet died and Abu Bakr became his successor and some of the Arabs reverted to disbelief, 'Umar said, "O Abu Bakr! How can you fight these people although Allah's Apostle said, 'I have been ordered to fight the people till they say: 'None has the right to be worshipped but Allah, 'and whoever said, 'None has the right to be worshipped but Allah', Allah will save his property and his life from me, unless (he does something for which he receives legal punishment) justly, and his account will be with Allah?' "Abu Bakr said, "By Allah! I will fight whoever differentiates between prayers and Zakat as Zakat is the right to be taken from property (according to Allah's Orders). By Allah! If they refused to pay me even a kid they used to pay to Allah's Apostle, I would fight with them for withholding it." 'Umar said, "By Allah: It was nothing, but I noticed that Allah opened Abu Bakr's chest towards the decision to fight, therefore I realized that his decision was right."

یہ حدیث شیئر کریں