صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مرتدوں اور دشمنوں سے توبہ کرانا ۔ حدیث 1855

جب ذمی یا اس کے علاوہ کوئی شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کنایۃ برابھلا کہے اور صراحۃ نہ کہے۔جیسے السام علیک کہنا

راوی: محمد بن مقاتل , ابوالحسن , عبداللہ , شعبہ , ہشام بن زید بن انس بن مالک , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ مَرَّ يَهُودِيٌّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ السَّامُ عَلَيْکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرُونَ مَا يَقُولُ قَالَ السَّامُ عَلَيْکَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَقْتُلُهُ قَالَ لَا إِذَا سَلَّمَ عَلَيْکُمْ أَهْلُ الْکِتَابِ فَقُولُوا وَعَلَيْکُمْ

محمد بن مقاتل، ابوالحسن، عبداللہ ، شعبہ، ہشام بن زید بن انس بن مالک، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ ان کو بیان کرتے ہوئے سنا گیا کہ ایک یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرا اور کہا کہ السام علیک (تم پر موت ہو) آپ نے فرمایا کہ وعلیک (تم ہی پر ہو ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو یہ جو کہتا ہے؟ اس نے السام علیک کہا، لوگوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا ہم اس کو قتل نہ کر دیں آپ نے فرمایا کہ نہیں (پھر فرمایا) کہ جب تمہیں اہل کتاب سلام کریں تو تم وعلیکم کہو۔

Narrated Anas bin Malik:
A Jew passed by Allah's Apostle and said, "As-Samu 'Alaika." Allah's Apostle said in reply, "We 'Alaika." Allah's Apostle then said to his companions, "Do you know what he (the Jew) has said? He said, 'As-Samu 'Alaika.'" They said, "O Allah's Apostle! Shall we kill him?" The Prophet, said, "No. When the people of the Book greet you, say: 'Wa 'Alaikum.'"

یہ حدیث شیئر کریں