صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ جبر کرنے کا بیان ۔ حدیث 1873

مجبور کا نکاح جائز نہیں اور تم اپنی لونڈیوں کو اگر وہ پاکدامن رہنا چاہیں اس لئے زنا پر مجبور نہ کرو کہ دنیاوی زندگی کا سامان تیار کرو اور جو شخص انہیں مجبور کرے تو اللہ تعالی ان کے مجبور کیے جانے کے بعد بخشنےوالا مہربان ہے

راوی: یحیی بن قزعہ , مالک , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عبدالرحمن ومجمع بن یزید انصاری , خنساء بن خذام انصاریہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُجَمِّعٍ ابْنَيْ يَزِيدَ بْنِ جَارِيَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ خَنْسَائَ بِنْتِ خِذَامٍ الْأَنْصَارِيَّةِ أَنَّ أَبَاهَا زَوَّجَهَا وَهِيَ ثَيِّبٌ فَکَرِهَتْ ذَلِکَ فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ نِکَاحَهَا

یحیی بن قزعہ، مالک، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، عبدالرحمن ومجمع بن یزید انصاری، خنساء بن خذام انصاریہ سے روایت کرتے ہیں کہ خنساء کے والد نے ان کا نکاح کردیا حالانکہ وہ ثیبہ تھیں ان کو یہ شادی ناپسند تھی، چنانچہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں، آپ نے ان کا نکاح منسوخ کر دیا۔

Narrated Khansa' bint Khidam Al-Ansariya:
That her father gave her in marriage when she was a matron and she disliked that marriage. So she came and (complained) to the Prophets and he declared that marriage invalid. (See Hadith No. 69, Vol. 7)

یہ حدیث شیئر کریں