مجبور کا نکاح جائز نہیں اور تم اپنی لونڈیوں کو اگر وہ پاکدامن رہنا چاہیں اس لئے زنا پر مجبور نہ کرو کہ دنیاوی زندگی کا سامان تیار کرو اور جو شخص انہیں مجبور کرے تو اللہ تعالی ان کے مجبور کیے جانے کے بعد بخشنےوالا مہربان ہے
راوی: یحیی بن قزعہ , مالک , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عبدالرحمن ومجمع بن یزید انصاری , خنساء بن خذام انصاریہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُجَمِّعٍ ابْنَيْ يَزِيدَ بْنِ جَارِيَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ خَنْسَائَ بِنْتِ خِذَامٍ الْأَنْصَارِيَّةِ أَنَّ أَبَاهَا زَوَّجَهَا وَهِيَ ثَيِّبٌ فَکَرِهَتْ ذَلِکَ فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ نِکَاحَهَا
یحیی بن قزعہ، مالک، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، عبدالرحمن ومجمع بن یزید انصاری، خنساء بن خذام انصاریہ سے روایت کرتے ہیں کہ خنساء کے والد نے ان کا نکاح کردیا حالانکہ وہ ثیبہ تھیں ان کو یہ شادی ناپسند تھی، چنانچہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں، آپ نے ان کا نکاح منسوخ کر دیا۔
Narrated Khansa' bint Khidam Al-Ansariya:
That her father gave her in marriage when she was a matron and she disliked that marriage. So she came and (complained) to the Prophets and he declared that marriage invalid. (See Hadith No. 69, Vol. 7)