صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ جبر کرنے کا بیان ۔ حدیث 1877

اگر کوئی عورت زنا پر مجبور کی گئی تو اس پر حد نہیں ہے اس لئے کہ اللہ نے فرمایا کہ جس نے ان کو مجبور کیا تو اللہ تعالی ان کے جبر کیے جانے کے بعد بخشنے والا مہربان ہے اور لیث نے کہا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا صفیہ بنت ابی عبید نے بیان کیا کہ امارت کے غلاموں میں سے ایک غلام نے خمس کی ایک لونڈی سے محبت کرلی اس پر زبردستی کی یہاں تک کہ اس کی بکارت زائل ہو گئی تو حضرت عمر نے اس کو حد لگائی اور اس کوشہر بدر کردیا اور اس لونڈی کو درے نہیں لگائے اس سبب کہ اس پر زبردستی کی گئی تھی اور زہری نے بیان کیا کہ اگر کنواری لونڈی سے آزاد مرد جماع کرے تو حاکم اس کنواری لونڈی کی قیمت کے اعتبار سے قیمت وصول کرے گا اس کو درے لگائے گا اورثیبہ لونڈی کی صورت میں اماموں کے حکم میں تاوان نہیں ہے بلکہ اس پر حد ہے۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ بِسَارَةَ دَخَلَ بِهَا قَرْيَةً فِيهَا مَلِکٌ مِنْ الْمُلُوکِ أَوْ جَبَّارٌ مِنْ الْجَبَابِرَةِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ أَنْ أَرْسِلْ إِلَيَّ بِهَا فَأَرْسَلَ بِهَا فَقَامَ إِلَيْهَا فَقَامَتْ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي فَقَالَتْ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتُ آمَنْتُ بِکَ وَبِرَسُولِکَ فَلَا تُسَلِّطْ عَلَيَّ الْکَافِرَ فَغُطَّ حَتَّی رَکَضَ بِرِجْلِهِ

ابوالیمان، شعیب، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ابراہیم علیہ السلام نے حضرت سارہ کے ساتھ ہجرت کی اور ایک آبادی میں داخل ہوئے جہاں بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ یا جابروں میں سے ایک جابر تھا، اس نے اس کو کہلا بھیجا کہ سارہ کو میرے ساتھ بھیج دو، آپ نے اس کو بھیج دیا، وہ بادشاہ سارہ کے پاس آیا یہ کھڑی ہوئیں، وضو کیا اور نماز پڑھنے لگی، اور دعا کی کہ یا اللہ اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان رکھتی ہوں تو مجھ پر کافر مسلط نہ کرو، وہ خر اٹے لینے لگا یہاں تک کہ ایڑیاں زمین پر رگڑنے لگا۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "(The Prophet) Abraham migrated with his wife Sarah till he reached a town where there was a king or a tyrant who sent a message, to Abraham, ordering him to send Sarah to him. So when Abraham had sent Sarah, the tyrant got up, intending to do evil with her, but she got up and performed ablution and prayed and said, 'O Allah ! If I have believed in You and in Your Apostle, then do not empower this oppressor over me.' So he (the king) had an epileptic fit and started moving his legs violently. "

یہ حدیث شیئر کریں