صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1883

زکوۃ میں (حیلہ) کا بیان اور یہ کہ صدقے کے خوف سے یکجا چیزوں کو متفرق نہ کیا جائے اور متفرق چیزوں کو یکجا نہ کیا جائے

راوی: قتیبہ , اسماعیل , بن جعفر , ابوسہیل , ان کے والد , طلحہ بن عبید اللہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَائِرَ الرَّأْسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ فَقَالَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ شَيْئًا فَقَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصِّيَامِ قَالَ شَهْرَ رَمَضَانَ إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ شَيْئًا قَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الزَّکَاةِ قَالَ فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَرَائِعَ الْإِسْلَامِ قَالَ وَالَّذِي أَکْرَمَکَ لَا أَتَطَوَّعُ شَيْئًا وَلَا أَنْقُصُ مِمَّا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ شَيْئًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ أَوْ دَخَلَ الْجَنَّةَ إِنْ صَدَقَ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ فِي عِشْرِينَ وَمِائَةِ بَعِيرٍ حِقَّتَانِ فَإِنْ أَهْلَکَهَا مُتَعَمِّدًا أَوْ وَهَبَهَا أَوْ احْتَالَ فِيهَا فِرَارًا مِنْ الزَّکَاةِ فَلَا شَيْئَ عَلَيْهِ

قتیبہ، اسماعیل، بن جعفر، ابوسہیل، ان کے والد، طلحہ بن عبیداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جس کے سر کے بال منتشر تھے، اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے بتائیے کہ اللہ نے مجھ پر کتنی نمازیں فرض کی ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ پانچ وقت کی نمازیں مگر یہ کہ تو اس کے علاوہ نفل اپنی خوشی سے پڑھے، پھر کہا کہ مجھے روزوں کے متعلق بتائیں، جو مجھ پر فرض ہیں، آپ نے فرمایا کہ رمضان کے روزے، مگر یہ کہ اس کے علاوہ تو اپنی خوشی سے رکھے، اس نے کہا کہ مجھے زکوۃ کے متعلق بتلائیے، جو اللہ نے مجھ پر فرض کی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اسلام کی باتیں بتائیں تو اس نے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو عزت دی، میں اس سے زیادہ نہ کروں گا، اور نہ اس میں کمی کروں گا، جو اللہ نے مجھ پر فرض کیا ہے، آپ نے فرمایا کہ یہ شخص کامیاب ہوگیا، اگر سچا ہے، یا جنت میں داخل ہوا اگر سچا ہے، اور بعض لوگوں نے کہا کہ ایک سو بیس اونٹ میں دو حصے دینے ہوں گے اگر وہ اس کو قصدا ہلاک کرے یا کسی کو دیدے، یا زکوۃ سے بچنے کے لئے کوئی حیلہ کرے تو اس پر کچھ نہیں ہے۔

Narrated Talha bin 'Ubaidullah:
A bedouin with unkempt hair came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! Tell me what Allah has enjoined on me as regards prayers." The Prophet said, "You have to offer perfectly the five (compulsory) prayers in a day and a night (24 hrs.), except if you want to perform some extra optional prayers." The bedouin said, "Tell me what Allah has enjoined on me as regards fasting." The Prophet said, "You have to observe fast during the month of Ramadan except if you fast some extra optional fast." The bedouin said, "Tell me what Allah has enjoined on me as regard Zakat." The Prophet then told him the Islamic laws and regulations whereupon the bedouin said, "By Him Who has honored you, I will not perform any optional deeds of worship and I will not leave anything of what Allah has enjoined on me." Allah's Apostle said, "He will be successful if he has told the truth (or he will enter Paradise if he said the truth)." And some people said, "The Zakat for one-hundred and twenty camels is two Hiqqas, and if the Zakat payer slaughters the camels intentionally or gives them as a present or plays some other trick in order to avoid the Zakat, then there is no harm (in it) for him.

یہ حدیث شیئر کریں