صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1884

زکوۃ میں (حیلہ) کا بیان اور یہ کہ صدقے کے خوف سے یکجا چیزوں کو متفرق نہ کیا جائے اور متفرق چیزوں کو یکجا نہ کیا جائے

راوی: اسحق , عبدالرزاق , معمر , ہمام , ابوہریرہ

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَکُونُ کَنْزُ أَحَدِکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ يَفِرُّ مِنْهُ صَاحِبُهُ فَيَطْلُبُهُ وَيَقُولُ أَنَا کَنْزُکَ قَالَ وَاللَّهِ لَنْ يَزَالَ يَطْلُبُهُ حَتَّی يَبْسُطَ يَدَهُ فَيُلْقِمَهَا فَاهُ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَا رَبُّ النَّعَمِ لَمْ يُعْطِ حَقَّهَا تُسَلَّطُ عَلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَتَخْبِطُ وَجْهَهُ بِأَخْفَافِهَا وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ فِي رَجُلٍ لَهُ إِبِلٌ فَخَافَ أَنْ تَجِبَ عَلَيْهِ الصَّدَقَةُ فَبَاعَهَا بِإِبِلٍ مِثْلِهَا أَوْ بِغَنَمٍ أَوْ بِبَقَرٍ أَوْ بِدَرَاهِمَ فِرَارًا مِنْ الصَّدَقَةِ بِيَوْمٍ احْتِيَالًا فَلَا بَأْسَ عَلَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ إِنْ زَکَّی إِبِلَهُ قَبْلَ أَنْ يَحُولَ الْحَوْلُ بِيَوْمٍ أَوْ بِسِتَّةٍ جَازَتْ عَنْهُ

اسحاق ، عبدالرزاق، معمر، ہمام، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ و صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے ایک شخص کا خزانہ قیامت کے دن چتکبرا سانپ (اژدھا) بن کر آئے گا، اس کا مالک اس سے دور بھاگے گا، اور وہ اژدھا اس کو ڈھونڈ لے گا اور کہے گا میں تیرا خزانہ ہوں آپ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم وہ اس کو برابر ڈھونڈتا رہے گا، یہاں تک کہ وہ آدمی اپنا ہاتھ پھیلائے گا اور وہ اژدھا اس کو اپنے منہ کا لقمہ بنالے گا، اور جانوروں کے مالک جنہوں نے ان کا حق نہ دیا ہوگا، قیامت کے دن ان پر مسلط کئے جائیں گے، جو ان کے چہرے کو اپنے کھروں سے نوچیں گے اور بعض لوگوں نے کہا کہ اس شخص کے متعلق جس کے پاس اونٹ ہوں اور اسے خوف ہو کہ اس پر زکوۃ واجب ہوگی، اس لئے ایسے ہی اونٹوں یا بکریوں یا گائے کے یا درہموں کے عوض زکوۃ سے بچنے کے لئے حیلہ کرتے ہوئے ایک دن پہلے بیچ دے تو اس پر کوئی حرج نہیں، حالانکہ وہی اس کے بھی قائل ہیں اگر اپنے مالک اونٹوں کی زکوۃ ایک سال گزرنے سے ایک دن پہلے یا ایک سال پہلے کوئی شخص دیدے تو یہ جائز ہے

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "On the Day of Resurrection the Kanz (Treasure or wealth of which, Zakat has not been paid) of anyone of you will appear in the shape of a huge bald headed poisonous male snake and its owner will run away from it, but it will follow him and say, 'I am your Kanz.'" The Prophet added, "By Allah, that snake will keep on following him until he stretches out his hand and let the snake swallow it." Allah's Apostle added, "If the owner of camels does not pay their Zakat, then, on the Day of Resurrection those camels will come to him and will strike his face with their hooves." Some people said: Concerning a man who has camels, and is afraid that Zakat will be due so he sells those camels for similar camels or for sheep or cows or money one day before Zakat becomes due in order to avoid payment of their Zakat cunningly! "He has not to pay anything." The same scholar said, "If one pays Zakat of his camels one day or one year prior to the end of the year (by the end of which Zakat becomes due), his Zakat will be valid."

یہ حدیث شیئر کریں