صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1886

نکاح میں حیلہ کرنے کا بیان

راوی: مسدد , یحیی , عبیداللہ , نافع , عبد اللہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الشِّغَارِ قُلْتُ لِنَافِعٍ مَا الشِّغَارُ قَالَ يَنْکِحُ ابْنَةَ الرَّجُلِ وَيُنْکِحُهُ ابْنَتَهُ بِغَيْرِ صَدَاقٍ وَيَنْکِحُ أُخْتَ الرَّجُلِ وَيُنْکِحُهُ أُخْتَهُ بِغَيْرِ صَدَاقٍ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِنْ احْتَالَ حَتَّی تَزَوَّجَ عَلَی الشِّغَارِ فَهُوَ جَائِزٌ وَالشَّرْطُ بَاطِلٌ وَقَالَ فِي الْمُتْعَةِ النِّکَاحُ فَاسِدٌ وَالشَّرْطُ بَاطِلٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ الْمُتْعَةُ وَالشِّغَارُ جَائِزٌ وَالشَّرْطُ بَاطِلٌ

مسدد، یحیی ، عبیداللہ ، نافع، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شغار سے منع فرمایا ہے، میں نے نافع سے پوچھا شغار کیا ہے انہوں نے کہا کوئی شخص کسی آدمی کی بیٹی سے اس شرط پر نکاح کرے کہ وہ اپنی بیٹی کا نکاح اس سے بغیر مہر کردے، اور کوئی شخص کسی کی بہن سے اس شرط پر نکاح کرے کہ وہ اپنی بہن کا نکاح اس سے بغیر مہر کردے، اور بعض لوگوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص حیلہ کر کے نکاح شغار کرے تو یہ جائز ہے لیکن شرط باطل ہے اور متعہ کے متعلق کہا ہے کہ نکاح فاسد ہے اور شرط باطل ہے، ان میں سے بعض نے کہا کہ متعہ اور شغار جائز ہے اور شرط باطل ہے۔

Narrated 'Abdullah:
Nafi narrated to me that 'Abdullah said that Allah's Apostle forbade the Shighar. I asked Nafi', "What is the Shighar?" He said, "It is to marry the daughter of a man and marry one's daughter to that man (at the same time) without Mahr (in both cases); or to marry the sister of a man and marry one's own sister to that man without Mahr." Some people said, "If one, by a trick, marries on the basis of Shighar, the marriage is valid but its condition is illegal." The same scholar said regarding Al-Mut'a, "The marriage is invalid and its condition is illegal." Some others said, "The Mut'a and the Shighar are permissible but the condition is illegal."

یہ حدیث شیئر کریں