صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 1972

اس چیز کا بیان جو اللہ تعالیٰ کے قول میں آیا ہے کہ ڈرو اس فتنے سے جو تم میں سے صرف ظالموں ہی کو نہیں پہنچے گا اور اس امر کا بیان کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ڈرایا کرتے تھے۔

راوی: علی بن عبداللہ , بشر بن سری , نافع بن عمر , ابن ابی ملیکہ , اسماء

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ قَالَتْ أَسْمَائُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا عَلَی حَوْضِي أَنْتَظِرُ مَنْ يَرِدُ عَلَيَّ فَيُؤْخَذُ بِنَاسٍ مِنْ دُونِي فَأَقُولُ أُمَّتِي فَيُقَالُ لَا تَدْرِي مَشَوْا عَلَی الْقَهْقَرَی قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَی أَعْقَابِنَا أَوْ نُفْتَنَ

علی بن عبداللہ ، بشر بن سری، نافع بن عمر، ابن ابی ملیکہ، اسماء، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں آپ نے فرمایا میں اپنے حوض پر ان لوگوں کا انتظار کروں گا، جو میرے پاس آئیں گے، پس کچھ لوگ میرے سامنے سے پکڑے جائیں گے تو میں کہوں گا کہ یہ میری امت ہے تو جواب ملے گا کہ تم نہیں جانتے کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا یہ لوگ الٹے پاؤں پھر گئے تھے۔ ابن ابی ملیکہ نے کہا اے اللہ ہم تیری پناہ مانگتے ہیں اس بات سے کہ الٹے پھر جائیں، یا فتنہ میں پڑجائیں۔

Narrated Asma':
The Prophet said, "I will be at my Lake-Fount (Kauthar) waiting for whoever will come to me. Then some people will be taken away from me whereupon I will say, 'My followers!' It will be said, 'You do not know they turned Apostates as renegades (deserted their religion).'" (Ibn Abi Mulaika said, "Allah, we seek refuge with You from turning on our heels from the (Islamic) religion and from being put to trial").

یہ حدیث شیئر کریں