صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 1981

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ عرب کی ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب ہے

راوی: مالک بن اسماعیل , ابن عینیہ , زہری , عروہ , زینب , بنت ام سلمہ , ام حبیبہ , زینب بنت جحش

حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ أَنَّهُ سَمِعَ الزُّهْرِيَّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُنَّ أَنَّهَا قَالَتْ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ النَّوْمِ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدْ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ وَعَقَدَ سُفْيَانُ تِسْعِينَ أَوْ مِائَةً قِيلَ أَنَهْلِکُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ نَعَمْ إِذَا کَثُرَ الْخَبَثُ

مالک بن اسماعیل، ابن عینیہ، زہری، عروہ، زینب، بنت ام سلمہ، ام حبیبہ، زینب بنت جحش سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ سرخ تھا، اور آپ فرما رہے تھے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے عرب کی ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب ہے، آج یاجوج ماجوج کی دیوار سے اس قدر کھول دیا گیا اور سفیان نے نوے یا سو کے لئے انگلی باندھی (یعنی عرب کے طریقہ پراشارہ کے لئے) کسی نے پوچھا کیا ہم بھی ہلاک ہوجائیں گے جبکہ ہم میں صالح لوگ بھی موجود ہیں، فرمایا کہ ہاں، جبکہ خباثت کی کثرت ہوگی۔

Narrated Zainab bint Jahsh:
The Prophet got up from his sleep with a flushed red face and said, "None has the right to be worshipped but Allah. Woe to the Arabs, from the Great evil that is nearly approaching them. Today a gap has been made in the wall of Gog and Magog like this." (Sufyan illustrated by this forming the number 90 or 100 with his fingers.) It was asked, "Shall we be destroyed though there are righteous people among us?" The Prophet said, "Yes, if evil increased."

یہ حدیث شیئر کریں