صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2059

جس نے حکومت طلب نہیں کی تو اللہ اس کی مدد کرتا ہے

راوی: حجاج بن منہال , جریر بن حازم , حسن , عبدالرحمن بن سمرہ

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَمُرَةَ لَا تَسْأَلْ الْإِمَارَةَ فَإِنَّکَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ وُکِلْتَ إِلَيْهَا وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَی يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَکَفِّرْ عَنْ يَمِينِکَ وَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ

حجاج بن منہال، جریر بن حازم، حسن، عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے عبدالرحمن حکومت کی طلب نہ کرو اس لئے کہ اگر تمہیں مانگنے پر ملے تو اس کے حوالے کردئیے جاؤ گے اور اگر بغیر مانگنے کے ملے تو تمہاری مدد کی جائے گی اور جب تم کسی بات پر قسم کھاؤ اور بھلائی اس کے خلاف میں پاؤ تو وہی بہتر ہے اور اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو۔

Narrated 'Abdur-Rahman bin Samura:
The Prophet said, "O 'Abdur-Rahman! Do not seek to be a ruler, for if you are given authority on your demand then you will be held responsible for it, but if you are given it without asking (for it), then you will be helped (by Allah) in it. If you ever take an oath to do something and later on you find that something else is better, then you should expiate your oath and do what is better."

یہ حدیث شیئر کریں