صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2067

اس امر کا بیان کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی دربان نہ تھا

راوی: اسحاق , عبدالصمد , شعبہ , ثابت بنانی , انس بن مالک

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ لِامْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ تَعْرِفِينَ فُلَانَةَ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهَا وَهِيَ تَبْکِي عِنْدَ قَبْرٍ فَقَالَ اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي فَقَالَتْ إِلَيْکَ عَنِّي فَإِنَّکَ خِلْوٌ مِنْ مُصِيبَتِي قَالَ فَجَاوَزَهَا وَمَضَی فَمَرَّ بِهَا رَجُلٌ فَقَالَ مَا قَالَ لَکِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ مَا عَرَفْتُهُ قَالَ إِنَّهُ لَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَجَائَتْ إِلَی بَابِهِ فَلَمْ تَجِدْ عَلَيْهِ بَوَّابًا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا عَرَفْتُکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الصَّبْرَ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ

اسحاق، عبدالصمد، شعبہ، ثابت بنانی، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ اپنے گھر کی ایک عورت سے کہہ رہے تھے کہ کیا تو فلاں عورت کو جانتی ہے اس نے کہا کہ ہاں، انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے پاس سے گزرے اس وقت وہ ایک قبر کے پاس رو رہی تھی، آپ نے فرمایا کہ اللہ سے ڈر اور صبر کر، اس نے کہا کہ تو مجھ سے دور ہو اس لئے کہ تو میری مصیبت سے ناواقف ہے، آپ اس سے آگے بڑھ کر گزر گئے، اس عورت کے پاس سے ایک شخص گزرا اس نے پوچھا کہ تم سےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا فرمایا، اس عورت نے کہا کہ میں نے ان کو پہچانا نہیں کہ وہ اللہ کے رسول ہیں، وہ عورت آپ کے دروازے پر پہنچی وہاں کوئی دربان نہ تھا، اس نے اندر جا کر کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کی قسم میں نے آپ کو پہچانا نہیں تھا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ صبر صدمہ کے شروع ہی میں کرنا چاہیے۔

Narrated Thabit Al-Bunani:
Anas bin Malik said to a woman of his family, "Do you know such-and-such a woman?" She replied, "Yes." He said, "The Prophet passed by her while she was weeping over a grave, and he said to her, 'Be afraid of Allah and be patient.' The woman said (to the Prophet). 'Go away from me, for you do not know my calamity.'" Anas added, "The Prophet left her and proceeded. A man passed by her and asked her, 'What has Allah's Apostle said to you?' She replied, 'I did not recognize him.' The man said, 'He was Allah's Apostle."' Anas added, "So that woman came to the gate of the Prophet and she did not find a gate-keeper there, and she said, 'O Allah's Apostle! By Allah. I did not recognize you!' The Prophet said, 'No doubt, patience is at the first stroke of a calamity.'"

یہ حدیث شیئر کریں