صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ آرزو کرنے کا بیان ۔ حدیث 2136

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ اگر میں پہلے ہی اپنے کام کے متعلق جان لیتا جو میں نے بعد میں جانا (تو میں ہدی نہ لاتا)

راوی: حسن بن عمر , یزید , حبیب اللہ , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَبَّيْنَا بِالْحَجِّ وَقَدِمْنَا مَکَّةَ لِأَرْبَعٍ خَلَوْنَ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَأَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَطُوفَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَأَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً وَنَحِلَّ إِلَّا مَنْ کَانَ مَعَهُ هَدْيٌ قَالَ وَلَمْ يَکُنْ مَعَ أَحَدٍ مِنَّا هَدْيٌ غَيْرَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلْحَةَ وَجَائَ عَلِيٌّ مِنْ الْيَمَنِ مَعَهُ الْهَدْيُ فَقَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا نَنْطَلِقُ إِلَی مِنًی وَذَکَرُ أَحَدِنَا يَقْطُرُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا أَهْدَيْتُ وَلَوْلَا أَنَّ مَعِي الْهَدْيَ لَحَلَلْتُ قَالَ وَلَقِيَهُ سُرَاقَةُ وَهُوَ يَرْمِي جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَنَا هَذِهِ خَاصَّةً قَالَ لَا بَلْ لِأَبَدٍ قَالَ وَکَانَتْ عَائِشَةُ قَدِمَتْ مَعَهُ مَکَّةَ وَهِيَ حَائِضٌ فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَنْسُکَ الْمَنَاسِکَ کُلَّهَا غَيْرَ أَنَّهَا لَا تَطُوفُ وَلَا تُصَلِّي حَتَّی تَطْهُرَ فَلَمَّا نَزَلُوا الْبَطْحَائَ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنْطَلِقُونَ بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ وَأَنْطَلِقُ بِحَجَّةٍ قَالَ ثُمَّ أَمَرَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ أَنْ يَنْطَلِقَ مَعَهَا إِلَی التَّنْعِيمِ فَاعْتَمَرَتْ عُمْرَةً فِي ذِي الْحَجَّةِ بَعْدَ أَيَّامِ الْحَجِّ

حسن بن عمر، یزید، حبیب اللہ ، جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے، ہم نے حج کا احرام باندھا، اور ہم لوگ ذی الحجہ کی چوتھی تاریخ کو مکہ پہنچے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو حکم دیا کہ خانہ کعبہ اور صفا مروہ کا طواف کریں اور ہم اس کو عمرہ بنا ڈالیں، اور سوائے اس شخص کے جس کے پاس ہدی ہو، ہم سب احرام کھول دیں۔ جابر بن عبداللہ کا بیان ہے کہ سوائے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور طلحہ کے پاس ہدی کا جانور نہیں تھا، اور حضرت علی یمن سے آئے تھے۔ ان کے پاس ہدی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس چیز کی نیت کی جس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کی ہے لوگوں نے عرض کیا کہ ہم لوگ منی کی طرف چلے اس حال میں کہ ہم لوگوں سے منی ٹپک رہی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں پہلے سے وہ جان لیتا جو بعد میں معلوم ہوا، تو میں ہدی نہ لاتا اور اگر میرے پاس ہدی نہ ہوتی تو میں احرام کھول دیتا، جابر کا بیان ہے کہ سراقہ جس وقت جمرہ عقبہ کو کنکریاں مار رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملے، اور پوچھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا یہ حکم صرف ہم لوگوں کے لئے ہے؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے ہے، حضرت عائشہ مکہ پہنچیں تو حیض کی حالت میں تھیں، تو انہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمام ارکان ادا کریں، مگر طواف نہ کریں اور نہ نماز پڑھیں جب تک کہ پاک نہ ہو جائیں، جب لوگ مقام بطحاء میں اترے تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ حج اور عمرہ کر کے واپس ہوں گے، اور میں صرف حج کروں گی آپ نے عبدالرحمن بن ابی بکر کو حکم دیا کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ مقام تنعیم تک جائیں چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ایام حج گزرنے کے بعد ذی الحجہ میں عمرہ کیا۔

Narrated Jabir bin Abdullah:
We were in the company of Allah's Apostle and we assumed the state of Ihram of Hajj and arrived at Mecca on the fourth of Dhul-Hijja. The Prophet ordered us to perform the Tawaf around the Ka'ba and (Sa'i) between As-Safa and Al-Marwa and use our lhram just for 'Umra, and finish the state of Ihram unless we had our Hadi with us. None of us had the Hadi with him except the Prophet and Talha. 1AIj came from Yemen and brought the Hadi with him. 'Ali said, 'I had assumed the state of Ihram with the same intention as that with which Allah's Apostle had assumed it. The people said, "How can we proceed to Mina and our male organs are dribbling?" Allah's Apostle said, "If I had formerly known what I came to know latterly, I would not have brought the Hadi, and had there been no Hadi with me, I would have finished my Ihram." Suraqa (bin Malik) met the Prophet while he was throwing pebbles at the Jamrat-al-'Aqaba, and asked, "O Allah's Apostle! Is this (permitted) for us only?" The Prophet replied. "No, it is forever" 'Aisha had arrived at Mecca while she was menstruating, therefore the Prophet ordered her to perform all the ceremonies of Hajj except the Tawaf around the Ka'ba, and not to perform her prayers unless and until she became clean . When they encamped at Al-Batha, 'Aisha said, "O Allah's Apostle! You are proceeding after performing both Hajj and 'Umra while I am proceeding with Hajj only?" So the Prophet ordered 'Abdur-Rahman bin Abu Bakr As-Siddiq to go with her to At-Tan'im, and so she performed the 'Umra in Dhul-Hijja after the days of the Hajj.

یہ حدیث شیئر کریں