صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2180

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی پیروی کرنے کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہمیں متقین کا امام بنادے مجاہد نے کہا کہ ایسے امام کہ ہم اپنے سے پہلے والوں کی اقتداء کریں اور ہم سے بعد والے ہماری اقتداء کریں اور ابن عون نے کہا کہ تین باتیں ایسی ہیں جنہیں میں اپنے اور اپنے بھائیوں کے لئے پسند کرتا ہوں اس سنت کو سیکھیں اور اس کے متعلق پوچھیں اور قرآن کو سمجھیں اور اس کے متعلق لوگوں سے دریافت کریں اور لوگوں سے بجز نیک کام کے ملنا چھوڑ دیں۔

راوی: عمرو بن عباس , عبدالرحمن , سفیان , واصل , ابووائل

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ جَلَسْتُ إِلَی شَيْبَةَ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ قَالَ جَلَسَ إِلَيَّ عُمَرُ فِي مَجْلِسِکَ هَذَا فَقَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَدَعَ فِيهَا صَفْرَائَ وَلَا بَيْضَائَ إِلَّا قَسَمْتُهَا بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ قُلْتُ مَا أَنْتَ بِفَاعِلٍ قَالَ لِمَ قُلْتُ لَمْ يَفْعَلْهُ صَاحِبَاکَ قَالَ هُمَا الْمَرْئَانِ يُقْتَدَی بِهِمَا

عمرو بن عباس، عبدالرحمن، سفیان، واصل، ابووائل سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ شیبہ کے پاس اس مسجد میں بیٹھا ہوا تھا تو انہوں نے کہا کہ میرے پاس حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تمہاری اسی بیٹھنے کی جگہ میں بیٹھے ہوئے تھے، انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہاں سونا چاندی کچھ بھی نہ چھوڑوں بلکہ اس کو مسلمانوں میں بانٹ دوں میں نے کہا آپ ایسا نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کیوں؟ میں نے کہا کہ آپ دونوں ساتھیوں نے ایسا نہیں کیا، انہوں نے جواب دیا کہ وہ دونوں ایسے تھے جن کی اقتدا کی جاتی ہے۔

Narrated Abu Wail:
I sat with Shaiba in this Mosque (Al-Masjid-Al-Haram), and he said, "'Umar once sat beside me here as you are now sitting, and said, 'I feel like distributing all the gold and silver that are in it (i.e., the Ka'ba) among the Muslims'. I said, 'You cannot do that.' 'Umar said, 'Why?' I said, 'Your two (previous) companions (the Prophet and Abu Bakr) did not do it. 'Umar said, 'They are the two persons whom one must follow.'" (See Hadith No. 664, Vol. 2)

یہ حدیث شیئر کریں