صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2276

اللہ تعالیٰ کا قول کہ اے پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کے نام رحمن کے نام سے جس نام سے بھی پکارو اس کے اچھے اچھے نام ہیں۔

راوی: ابوالنعمان , حماد بن زید , عاصم , احول , ابوعثمان نہدی , اسامہ بن زید

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَائَهُ رَسُولُ إِحْدَی بَنَاتِهِ يَدْعُوهُ إِلَی ابْنِهَا فِي الْمَوْتِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْجِعْ إِلَيْهَا فَأَخْبِرْهَا أَنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَی وَکُلُّ شَيْئٍ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّی فَمُرْهَا فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ فَأَعَادَتْ الرَّسُولَ أَنَّهَا قَدْ أَقْسَمَتْ لَتَأْتِيَنَّهَا فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامَ مَعَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ فَدُفِعَ الصَّبِيُّ إِلَيْهِ وَنَفْسُهُ تَقَعْقَعُ کَأَنَّهَا فِي شَنٍّ فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ فَقَالَ لَهُ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا هَذَا قَالَ هَذِهِ رَحْمَةٌ جَعَلَهَا اللَّهُ فِي قُلُوبِ عِبَادِهِ وَإِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَائَ

ابوالنعمان، حماد بن زید، عاصم، احول، ابوعثمان نہدی، حضرت اسامہ بن زید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں آپ کی صاحبزادی کا قاصد آپ کے بلانے کو آیا کہ ان کا بیٹا مرنے کے قریب ہے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جا کر اس کو خبر کر دے کہ اللہ کی چیز تھی اس نے لے لی، اور اسی کی ہے، جو اس نے دی، اور اللہ کے نزدیک ہر چیز کی مدت مقرر ہے، اس لئے اس کو کہہ دے کہ صبر کرے اور اس کو کار ثواب خیال کرے۔ آپ کی صاحبزادی نے دوبارہ قاصد بھیجا کہ جا کر کہو کہ انہوں نے قسم دے کر کہا ہے کہ آپ تشریف لائیں، آپ کھڑے ہوئے اور آپ کے ساتھ سعد بن عبادہ، معاذ بن جبل بھی کھڑے ہوئے، (وہاں پہنچے) تو بچہ آپ کی گود میں دے دیا گیا اس وقت اس کی سانس اکھڑ رہی تھی، جیسا پرانی مشک کا حال ہوتا ہے، آپ کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے، سعد نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ کیا، آپ نے فرمایا کہ یہ مہربانی ہے جو اللہ اپنے بندوں کے دلوں میں ڈال دیتا ہے، اور اللہ صرف انہیں بندوں پر مہربانی کرتا ہے جو دوسروں پر مہربانی کرتے ہیں۔

Narrated Usama bin Zaid:
We were with the Prophet when suddenly there came to him a messenger from one of his daughters who was asking him to come and see her son who was dying. The Prophet said (to the messenger), "Go back and tell her that whatever Allah takes is His, and whatever He gives is His, and everything with Him has a limited fixed term (in this world). So order her to be patient and hope for Allah's reward." But she sent the messenger to the Prophet again, swearing that he should come to her. So the Prophets got up, and so did Sa'd bin 'Ubada and Mu'adh bin Jabal (and went to her). When the child was brought to the Prophet his breath was disturbed in his chest as if it were in a water skin. On that the eyes of the Prophet . became flooded with tears, whereupon Sa'd said to him, "O Allah's Apostle! What is this?" The Prophet said, "This is mercy which Allah has put in the heart of His slaves, and Allah bestows His mercy only on those of His slaves who are merciful (to others)." (See Hadith No. 373, Vol. 2)

یہ حدیث شیئر کریں