صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 246

اس شخص کی دلیل جس نے تین طلاقوں کو جائز کہا ہے ، اس لئے کہ اللہ نے فرمایا طلاق دوبار ہے ، پھر قاعدے کے مطابق روک لینا یا اچھی طرح چھوڑ دینا اور اس مریض کے متعلق جس نے (بحالت مرض اپنی بیوی کو) طلاق دے دی، ابن زبیر نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ وہ عدت گذارنے والی عورت اس کی وارث ہوگی، شعبی نے کہا کہ وہ وارث ہوگی، ابن شبرمہ نے پوچھا کہ وہ عدت گذر جانے کے بعد نکاح کرسکتی ہے، انہوں نے کہا ہاں ، پھر پوچھا بتائیے کہ اگر دوسرا شوہر مر جائے (تو کیا ہوگا) شعبی نے اپنے قول سے رجوع کرلیا

راوی: سعید بن عفیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ امْرَأَةَ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ جَائَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ رِفَاعَةَ طَلَّقَنِي فَبَتَّ طَلَاقِي وَإِنِّي نَکَحْتُ بَعْدَهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزُّبَيْرِ الْقُرَظِيَّ وَإِنَّمَا مَعَهُ مِثْلُ الْهُدْبَةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّکِ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَی رِفَاعَةَ لَا حَتَّی يَذُوقَ عُسَيْلَتَکِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ

سعید بن عفیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رفاعہ قرظی کی بیوی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی اور عرض کیا یا رسول اللہ! رفاعہ نے مجھے طلاق دیدی اور طلاق بتہ دی، میں نے اس کے بعد عبدالرحمن بن زبیر قرضی سے نکاح کیا لیکن اس کے پاس کپڑے کے پھندنے کی طرح ہے یعنی نامرد ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شاید تو رفاعہ کے پاس جانا چاہتی ہے؟ لیکن ایسا نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ تجھ سے اور تو اس سے لطف اندوز نہ ہولے۔

Narrated 'Aisha:
The wife of Rifa'a Al-Qurazi came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! Rifa'a divorced me irrevocably. After him I married 'Abdur-Rahman bin Az-Zubair Al-Qurazi who proved to be impotent." Allah's Apostle said to her, "Perhaps you want to return to Rifa'a? Nay (you cannot return to Rifa'a) until you and 'Abdur-Rahman consummate your marriage."

یہ حدیث شیئر کریں