صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 248

اپنی بیویوں کو اختیار دینے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اپنی بیویوں سے کہہ دو کہ اگر تم دنیاوی زندگی اور اس کی زینت چاہتی ہو تو آؤ میں تمہیں سامان دیکر اچھی طرح رخصت کردوں ۔

راوی: عمربن حفص , حفص , اعمش , مسلم , مسروق , عائشہ

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَيَّرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَرْنَا اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَلَمْ يَعُدَّ ذَلِکَ عَلَيْنَا شَيْئًا

عمربن حفص، حفص، اعمش، مسلم، مسروق، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اختیار دیا تو ہم نے اللہ اور اس کے رسول کو اختیار کیا، اور آپ اس اختیار کو ہمارے حق میں کچھ بھی یعنی طلاق وغیرہ شمار نہیں کیا۔

Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle gave us the option (to remain with him or to be divorced) and we selected Allah and His Apostle . So, giving us that option was not regarded as divorce.

یہ حدیث شیئر کریں