صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 251

اس شخص کا بیان جو اپنی بیوی سے کہے تو مجھ پر حرام ہے، حسن نے کہا مرد کی نیت کا اعتبار ہوگا اور اہل علم نے کہا کہ جب تین طلاق دے تو اس پر حرام ہے اور اس کو کہتے ہیں طلاق یا فراق کے باعث حرام ہے، لیکن یہ تحریم ایسی نہیں جیسے کوئی شخص کھانے کو حرام کہہ دے اس لئے کہ حلال کھانے کو حرام نہیں کہہ سکتے اور طلاق دی گئی عورت کو حرام کہا جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے تین طلاق دینے کے متعلق فرمایا کہ عورت اس کے لئے حلال نہیں جب تک کہ دوسرے شوہر سے نکاح نہ کرے اور لیث نے نافع سے نقل کیا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے جب اس شخص کے متعلق پوچھا جاتا جس نے تین طلاق دی ہو تو کہتے کاش ایک یا دو طلاق دیتا اس لئے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس کا حکم دیا، اگر اس کو تین طلاق دیدی تو وہ حرام ہوگئی، جب تک کہ دوسرے شوہر سے نکاح نہ کرلے۔

راوی: محمد , ابومعاویہ , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَهُ فَتَزَوَّجَتْ زَوْجًا غَيْرَهُ فَطَلَّقَهَا وَکَانَتْ مَعَهُ مِثْلُ الْهُدْبَةِ فَلَمْ تَصِلْ مِنْهُ إِلَی شَيْئٍ تُرِيدُهُ فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ طَلَّقَهَا فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ زَوْجِي طَلَّقَنِي وَإِنِّي تَزَوَّجْتُ زَوْجًا غَيْرَهُ فَدَخَلَ بِي وَلَمْ يَکُنْ مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ الْهُدْبَةِ فَلَمْ يَقْرَبْنِي إِلَّا هَنَةً وَاحِدَةً لَمْ يَصِلْ مِنِّي إِلَی شَيْئٍ فَأَحِلُّ لِزَوْجِي الْأَوَّلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحِلِّينَ لِزَوْجِکِ الْأَوَّلِ حَتَّی يَذُوقَ الْآخَرُ عُسَيْلَتَکِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ

محمد، ابومعاویہ، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی، اس عورت نے دوسرے شوہر سے نکاح کرلیا جس کے پاس عضو مخصوص کپڑے کے پھندنے کی طرح تھا اس شوہر سے اپنا مقصد نہ پاسکی کچھ ہی دنوں کے بعد اس نے عورت کو طلاق دے دی، پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میرے شوہر نے مجھے طلاق دے دی ہے، میں نے ایک دوسرے مرد سے نکاح کرلیا، وہ میرے پاس آیا تو اس کے پاس (عضو مخصوص) کپڑے کے پھندنے کی طرح تھا، میرے پاس تھوڑی ہی دیر ٹھہرسکا اور مجھ سے کوئی فائدہ نہیں اٹھاسکا، تو کیا میں پہلے شوہر کے لئے حلال ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو پہلے شوہر کے لئے حلال نہیں جب تک کہ دوسرا شوہر تجھ سے اور تو اس سے لطف اندوز نہ ہولے۔

Narrated 'Aisha:
A man divorced his wife and she married another man who proved to be impotent and divorced her. She could not get her satisfaction from him, and after a while he divorced her. Then she came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! My first husband divorced me and then I married another man who entered upon me to consummate his marriage but he proved to be impotent and did not approach me except once during which he benefited nothing from me. Can I remarry my first husband in this case?" Allah's Apostle said, "It is unlawful to marry your first husband till the other husband consummates his marriage with you."

یہ حدیث شیئر کریں