صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خرچ کرنے کا بیان ۔ حدیث 338

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب وَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ لِمَنْ أَرَادَ أَنْ يُتِمَّ الرَّضَاعَةَ إِلَى قَوْلِهِ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ وَقَالَ وَحَمْلُهُ وَفِصَالُهُ ثَلَاثُونَ شَهْرًا وَقَالَ وَإِنْ تَعَاسَرْتُمْ فَسَتُرْضِعُ لَهُ أُخْرَى لِيُنْفِقْ ذُو سَعَةٍ مِنْ سَعَتِهِ وَمَنْ قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ إِلَى قَوْلِهِ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْرًا وَقَالَ يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ نَهَى اللَّهُ أَنْ تُضَارَّ وَالِدَةٌ بِوَلَدِهَا وَذَلِكَ أَنْ تَقُولَ الْوَالِدَةُ لَسْتُ مُرْضِعَتَهُ وَهِيَ أَمْثَلُ لَهُ غِذَاءً وَأَشْفَقُ عَلَيْهِ وَأَرْفَقُ بِهِ مِنْ غَيْرِهَا فَلَيْسَ لَهَا أَنْ تَأْبَى بَعْدَ أَنْ يُعْطِيَهَا مِنْ نَفْسِهِ مَا جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَيْسَ لِلْمَوْلُودِ لَهُ أَنْ يُضَارَّ بِوَلَدِهِ وَالِدَتَهُ فَيَمْنَعَهَا أَنْ تُرْضِعَهُ ضِرَارًا لَهَا إِلَى غَيْرِهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَسْتَرْضِعَا عَنْ طِيبِ نَفْسِ الْوَالِدِ وَالْوَالِدَةِ فَإِنْ أَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَرَاضٍ مِنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا بَعْدَ أَنْ يَكُونَ ذَلِكَ عَنْ تَرَاضٍ مِنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فِصَالُهُ فِطَامُهُ

اللہ تعالی نے فرمایا اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دوسال تک دودھ پلائیں یہ اس کے لئے ہے جو رضاعت کی مدت پوری کرنا چاہے الخ اور فرمایا کہ حمل اور دودھ چھڑانے کی مدت تیس ماہ ہیں ، نیز فرمایا کہ ”وان تعاسرتم فسترضع لہ اخری لینفق ذو سعتہ ومن قدر علیہ رزقہ“ تک اور یونس نے بواسطہ زہری روایت کیا کہ اللہ تعالی نے منع فرمایا کہ ماں کو اس کے بچے کے سبب سے تکلیف پہنچائی جائے ، اس کی صورت یہ ہے کہ ماں یہ نہ کہے کہ میں اس کو دودھ نہیں پلاؤں گی، حالانکہ اس کا دودھ غذا کے لئے زیادہ مناسب ہے اور وہ بچے پر زیادہ شفیق اور دوسروں سے زیادہ ہمدرد ہے، اس لئے اس کے لئے مناسب نہیں کہ دودھ پلانے سے انکار کرے، جب کہ اس کا شوہر اس کا وہ حق ادا کرتا ہے جو اللہ نے اس پر فرض کیا ہے اور نہ باپ کو اختیار ہے کہ بچے کے سبب سے اس کی ماں کو تکلیف پہنچانے کے لئے اس سے روکے اگر ماں باپ دونوں اپنی خوشی سے کسی دوسری عورت کا دودھ پلانا چاہیں تو کوئی حرج نہیں (چنانچہ) اللہ تعالی نے فرمایا کہ اگر دونوں باہمی رضا مندی اور مشورے سے دودھ چھڑانا چاہیں اور فصال سے مراد دوھ چھڑانا ہے

یہ حدیث شیئر کریں