صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خرچ کرنے کا بیان ۔ حدیث 352

دایہ وغیرہ سے دودھ پلانے کا بیان

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , عروہ زینب بنت ابی سلمہ , ام حبیبہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ انْکِحْ أُخْتِي بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ وَتُحِبِّينَ ذَلِکِ قُلْتُ نَعَمْ لَسْتُ لَکَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَارَکَنِي فِي الْخَيْرِ أُخْتِي فَقَالَ إِنَّ ذَلِکِ لَا يَحِلُّ لِي فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَوَاللَّهِ إِنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّکَ تُرِيدُ أَنْ تَنْکِحَ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَوَاللَّهِ لَوْ لَمْ تَکُنْ رَبِيبَتِي فِي حَجْرِي مَا حَلَّتْ لِي إِنَّهَا بِنْتُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ أَرْضَعَتْنِي وَأَبَا سَلَمَةَ ثُوَيْبَةُ فَلَا تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِکُنَّ وَلَا أَخَوَاتِکُنَّ وَقَالَ شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ ثُوَيْبَةُ أَعْتَقَهَا أَبُو لَهَبٍ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ زینب بنت ابی سلمہ، ام حبیبہ زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میری بہن بنت ابی سفیان سے آپ نکاح کرلیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو اس کو پسند کرتی ہے میں نے عرض کیا جی ہاں! میں آپ کے لئے تنہا نہیں رہنا چاہتی بلکہ چاہتی ہوں کہ اس خیر میں میری بہن بھی شریک ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ میرے لئے حلال نہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! واللہ ہم میں تو یہ تذکرہ ہو رہا تھا کہ آپ ابوسلمہ کے بیٹی درہ سے نکاح کر رہے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ام سلمہ کی بیٹی سے؟ میں نے کہا جی ہاں! آپ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم وہ میری رضاعی بھتیجی ہے مجھ کو اور ابوسلمہ کو ثوبیہ نے دودھ پلایا ہے اس لئے مجھ پر اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو پیش نہ کرو اور شعیب نے زہری سے نقل کیا عروہ نے بیان کیا کہ ثوبیہ کو ابولہب نے آزاد کر دیا تھا۔

Narrated Um Habiba:
(the wife of the Prophet) I said, "O Allah's Apostle! Will you marry my sister, the daughter of Abu Sufyan." The Prophet said, "Do you like that?" I said, "Yes, for I am not your only wife, and the person I like most to share the good with me, is my sister." He said, "That is not lawful for me." I said, "O Allah's Apostle! We have heard that you want to marry Durra, the daughter of Abu Salama." He said, "You mean the daughter of Um Salama?" I said, "Yes." He said, "Even if she were not my step-daughter, she is unlawful for me, for she is my foster niece. Thuwaiba suckled me and Abu Salama. So you should not present to me your daughters and sisters."
Narrated 'Ursa: Thuwaiba had been a slave girl whom Abu Lahab had emancipated.

یہ حدیث شیئر کریں