صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ عقیقہ کا بیان ۔ حدیث 447

نومولو جس کا عقیقہ نہ کیا جائے پیداہونے کے دوسرے دن ہی نام اور اس کی تحنیک کا بیان

راوی: اسحاق بن نصر , ابواسامہ , ہشام بن عروہ , عروہ , اسماء بنت ابی بکرصدیق ا

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهَا حَمَلَتْ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ بِمَکَّةَ قَالَتْ فَخَرَجْتُ وَأَنَا مُتِمٌّ فَأَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَنَزَلْتُ قُبَائً فَوَلَدْتُ بِقُبَائٍ ثُمَّ أَتَيْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعْتُهُ فِي حَجْرِهِ ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَةٍ فَمَضَغَهَا ثُمَّ تَفَلَ فِي فِيهِ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ دَخَلَ جَوْفَهُ رِيقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ حَنَّکَهُ بِالتَّمْرَةِ ثُمَّ دَعَا لَهُ فَبَرَّکَ عَلَيْهِ وَکَانَ أَوَّلَ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِي الْإِسْلَامِ فَفَرِحُوا بِهِ فَرَحًا شَدِيدًا لِأَنَّهُمْ قِيلَ لَهُمْ إِنَّ الْيَهُودَ قَدْ سَحَرَتْکُمْ فَلَا يُولَدُ لَکُمْ

اسحاق بن نصر، ابواسامہ، ہشام بن عروہ، عروہ، اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ میں عبداللہ بن زبیر سے مکہ ہی میں حاملہ ہوگئی تھی، حمل کے دن پورے ہونے کو تھے کہ مدینہ کے لئے روانہ ہوئی، میں قباء میں اتری وہیں میرا بچہ پیدا ہوا، پھر میں اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئی اور میں نے اسے آپ کی گود میں ڈال دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور منگوائی، اس کو چبایا پھر اس کے منہ میں ڈال دیا، چنانچہ سب سے پہلے اس کے پیٹ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا لعاب دہن داخل ہوا، پھر اس کے تالو میں کھجور لگا دی اور اس کے حق میں دعا کی اور اس پر مبارکباد دی، یہ سب سے پہلا لڑکا تھا جو اسلام میں پیدا ہوا، لوگ بہت زیادہ خوش ہوئے، اس لئے کہ مسلمانوں کے متعلق کہا جاتا تھا کہ ان پر یہودیوں نے جادو کردیاہے، اس لئے ان کے ہاں اولاد نہیں ہوگی۔

Narrated Asma' bint Abu Bakr:
I conceived 'Abdullah bin AzZubair at Mecca and went out (of Mecca) while I was about to give birth. I came to Medina and encamped at Quba', and gave birth at Quba'. Then I brought the child to Allah's Apostle and placed it (on his lap). He asked for a date, chewed it, and put his saliva in the mouth of the child. So the first thing to enter its stomach was the saliva of Allah's Apostle. Then he did its Tahnik with a date, and invoked Allah to bless him. It was the first child born in the Islamic era, therefore they (Muslims) were very happy with its birth, for it had been said to them that the Jews had bewitched them, and so they would not produce any offspring.

یہ حدیث شیئر کریں