صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ عقیقہ کا بیان ۔ حدیث 453

عتیرہ کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا فَرَعَ وَلَا عَتِيرَةَ قَالَ وَالْفَرَعُ أَوَّلُ نِتَاجٍ کَانَ يُنْتَجُ لَهُمْ کَانُوا يَذْبَحُونَهُ لِطَوَاغِيَتِهِمْ وَالْعَتِيرَةُ فِي رَجَبٍ

علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فرع اور عتیرہ کوئی چیز نہیں ہے اور فرع اونٹنی کے سب سے پہلے بچے کو کہتے ہیں جو (مشرکین) اپنے بتوں کے نام پر ذبح کرتے تھے اور عتیرہ رجب میں ہوا کرتا تھا۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Neither Fara' nor 'Atira) is permissible)." Al-Fara' was the first offspring (they got of camels or sheep) which they (pagans) used to offer (as a sacrifice) to their idols. 'Atira was (a sheep which used to be slaughtered) during the month of Rajab.

یہ حدیث شیئر کریں