صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 457

کمان سے شکار کرنے کا بیان اور حسن اور ابراہیم نے کہا اگر تم کسی شکار کو مارو اور اس کا ہاتھ یا پاؤں ٹوٹ کر جدا ہوجائے تو جو حصہ جدا ہوگیا، اس کو نہ کھاؤ اور باقی حصہ کو کھاؤ اور ابراہیم نے کہا کہ اگر اس کی گردن یا کمر میں مارا (اور مر گیا) تو اس کو کھالو اور اعمش نے زید سے نقل کیا کہ آل عبداللہ میں سے ایک شخص نیل گائے کا شکار نہ کرسکا تو عبداللہ نے حکم دیا کہ جہاں موقعہ ہو ماریں اور جو حصہ اس کا گر جائے، اس کو چھوڑ دو اور باقی کو کھاؤ

راوی: عبداللہ بن یزید , حیوۃ , ربیعہ بن یزید دمشقی , ابوادریس , ابوثعلبہ خشنی

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ أَفَنَأْکُلُ فِي آنِيَتِهِمْ وَبِأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي وَبِکَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ وَبِکَلْبِي الْمُعَلَّمِ فَمَا يَصْلُحُ لِي قَالَ أَمَّا مَا ذَکَرْتَ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ فَإِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَهَا فَلَا تَأْکُلُوا فِيهَا وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَاغْسِلُوهَا وَکُلُوا فِيهَا وَمَا صِدْتَ بِقَوْسِکَ فَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَکُلْ وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ الْمُعَلَّمِ فَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَکُلْ وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ غَيْرِ مُعَلَّمٍ فَأَدْرَکْتَ ذَکَاتَهُ فَکُلْ

عبداللہ بن یزید، حیوۃ، ربیعہ بن یزید دمشقی، ابوادریس، ابوثعلبہ خشنی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں اہل کتاب کے ملک میں رہتا ہوں، کیا ہم ان کے برتنوں میں کھائیں اور شکار کی زمین میں رہتا ہوں، اور میں کمان سے شکار کرتا ہوں اور ایسے کتے کے ذریعہ سے بھی جو سکھائے ہوئے نہیں ہوتے اور ایسے کتے سے بھی جو سکھائے ہوئے ہوتے ہیں، تو میرے لئے کونسی صورت بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اہل کتاب کے متعلق جو تم نے ذکر کیا اس کا حکم یہ ہے کہ اگر تم ان کے علاوہ کوئی برتن پاؤ تو ان کے برتنوں میں نہ کھاؤ اور اگر نہ ملے تو اسے دھو لو اور اس میں کھاؤ اور اپنی کمان سے جو تم نے شکار کیا ہے، اگر اس پر بسم اللہ پڑھ لی ہے تو کھاؤ اور سکھائے ہوئے کتے کے ذریعہ تم شکار کرو، اگر اس پر بسم اللہ پڑھ لی ہے تو کھاؤ اگر بغیر سکھائے ہوئے کتے کے ذریعہ سے شکار کرو اور اس کے ذبح کرنے کا موقع مل جائے تو اس کو کھا لو۔

Narrated Abu Tha'laba Al-Khushani:
I said, "O Allah's Prophet! We are living in a land ruled by the people of the Scripture; Can we take our meals in their utensils? In that land there is plenty of game and I hunt the game with my bow and with my hound that is not trained and with my trained hound. Then what is lawful for me to eat?" He said, "As for what you have mentioned about the people of the Scripture, if you can get utensils other than theirs, do not eat out of theirs, but if you cannot get other than theirs, wash their utensils and eat out of it. If you hunt an animal with your bow after mentioning Allah's Name, eat of it. and if you hunt something with your trained hound after mentioning Allah's Name, eat of it, and if you hunt something with your untrained hound (and get it before it dies) and slaughter it, eat of it."

یہ حدیث شیئر کریں