صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 477

اس چیز کا بیان جواصنام اور بتوں پر ذبح کی جائے

راوی: معلی بن اسد , عبدالعزیزبن مختار , موسیٰ بن عقبہ , سالم , عبد اللہ

حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ الْمُخْتَارِ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ لَقِيَ زَيْدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ بِأَسْفَلِ بَلْدَحٍ وَذَاکَ قَبْلَ أَنْ يُنْزَلَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَحْيُ فَقَدَّمَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُفْرَةً فِيهَا لَحْمٌ فَأَبَی أَنْ يَأْکُلَ مِنْهَا ثُمَّ قَالَ إِنِّي لَا آکُلُ مِمَّا تَذْبَحُونَ عَلَی أَنْصَابِکُمْ وَلَا آکُلُ إِلَّا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ

معلی بن اسد، عبدالعزیزبن مختار، موسیٰ بن عقبہ، سالم، عبداللہ ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے زید بن عمرو بن نفیل سے مقام اسفل بلدح میں ملاقات کی اور یہ واقعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہونے سے پہلے کا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سامنے دسترخوان پیش کیا، جس پر گوشت تھا، انہوں نے اس کے کھانے سے انکار کیا، پھر فرمایا میں اس سے نہیں کھاتا ہوں، جس کو تم نے اپنے بتوں پر ذبح کرتے ہو اور میں صرف اسی کو کھاتا ہوں، جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو، یعنی بسم اللہ پڑھی گئی ہو۔

Narrated 'Abdullah:
Allah's Apostle said that he met Zaid bin 'Amr Nufail at a place near Baldah and this had happened before Allah's Apostle received the Divine Inspiration. Allah's Apostle presented a dish of meat (that had been offered to him by the pagans) to Zaid bin 'Amr, but Zaid refused to eat of it and then said (to the pagans), "I do not eat of what you slaughter on your stonealtars (Ansabs) nor do I eat except that on which Allah's Name has been mentioned on slaughtering."

یہ حدیث شیئر کریں