صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قربانیوں کا بیان ۔ حدیث 545

اگر کوئی شخص اپنی ہدی ذبح کرنے لئے بھیج دے تو اس پر کوئی چیز حرام نہیں ہے

راوی: احمد بن محمد , عبداللہ , اسماعیل , شعبی , مسروق

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ أَنَّهُ أَتَی عَائِشَةَ فَقَالَ لَهَا يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ رَجُلًا يَبْعَثُ بِالْهَدْيِ إِلَی الْکَعْبَةِ وَيَجْلِسُ فِي الْمِصْرِ فَيُوصِي أَنْ تُقَلَّدَ بَدَنَتُهُ فَلَا يَزَالُ مِنْ ذَلِکِ الْيَوْمِ مُحْرِمًا حَتَّی يَحِلَّ النَّاسُ قَالَ فَسَمِعْتُ تَصْفِيقَهَا مِنْ وَرَائِ الْحِجَابِ فَقَالَتْ لَقَدْ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَبْعَثُ هَدْيَهُ إِلَی الْکَعْبَةِ فَمَا يَحْرُمُ عَلَيْهِ مِمَّا حَلَّ لِلرِّجَالِ مِنْ أَهْلِهِ حَتَّی يَرْجِعَ النَّاسُ

احمد بن محمد، عبداللہ ، اسماعیل، شعبی، مسروق کہتے ہیں کہ میں عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس آیا اور کہا کہ اے ام المومنین! ایک شخص خانہ کعبہ کی طرف ہدی بھیجتا ہے اور خود (اپنے) شہر میں بیٹھا رہتا ہے اور وصیت کرتا ہے کہ اس کی قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال دیا جائے تو کیا وہ محرم رہتا ہے، جب تک کہ لوگ حلال نہ ہوجائیں؟ مسروق کا بیان ہے کہ میں نے پردہ کی اوٹ سے حضرت عائشہ کی تالی کی آواز سنی اور فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدی کے گلے کا ہار بنتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ہدی خانہ کعبہ کی طرف بھیجتے اور آپ پر کوئی چیز حرام نہ ہوتی جو مردوں پر اپنی بیویوں سے حلال ہے یہاں تک کہ لوگ واپس آ جاتے۔

Narrated Masruq:
that he came to 'Aisha and said to her, "O Mother of the Believers! There is a man who sends a Hadi to Ka'ba and stays in his city and requests that his Hadi camel be garlanded while he remains in a state of Ihram from that day till the people finish their Ihram (after completing all the ceremonies of Hajj)" (What do you say about it?) Masruq added, I heard the clapping of her hands behind the curtain. She said, "I used to twist the garlands for the Hadi of Allah's Apostle and he used to send his Hadi to Ka'ba but he never used to regard as unlawful what was lawful for men to do with their wives till the people returned (from the Hajj)."

یہ حدیث شیئر کریں