صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 59

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ شادی کی قوت رکھنے پر نکاح کرلو جس کا مطلب یہ ہے جس کسی میں جماع کی طاقت ہو وہ نکاح کرلے کیوں کہ نگاہ کو (پرائی عورت کو دیکھنے سے) نیچا کر دیتا ہے اور حرام سے بچاتا ہے، جس کو نکاح کی حاجت نہ ہو اسے نکاح ضروری نہیں

راوی: عمر بن حفص , اعمش , ابراہیم , علقمہ

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ کُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ فَلَقِيَهُ عُثْمَانُ بِمِنًی فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ لِي إِلَيْکَ حَاجَةً فَخَلَوَا فَقَالَ عُثْمَانُ هَلْ لَکَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِي أَنْ نُزَوِّجَکَ بِکْرًا تُذَکِّرُکَ مَا کُنْتَ تَعْهَدُ فَلَمَّا رَأَی عَبْدُ اللَّهِ أَنْ لَيْسَ لَهُ حَاجَةٌ إِلَی هَذَا أَشَارَ إِلَيَّ فَقَالَ يَا عَلْقَمَةُ فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَقُولُ أَمَا لَئِنْ قُلْتَ ذَلِکَ لَقَدْ قَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ

عمر بن حفص، اعمش، ابراہیم، علقمہ روایت کرتے ہیں کہ میں عبداللہ کے پاس تھا کہ ان سے منی میں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملے اور بولے اے ابوعبدالرحمن! مجھے آپ سے ایک ضروری کام ہے اور وہ دونوں ایک علیحدہ جگہ پر چلے گئے، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اے ابوعبدالرحمن! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل چاہتا ہے کہ میں ایک کنواری عورت سے آپ کا نکاح کردوں، جو زمانہ گذشتہ کی آرزوئیں آپ کو یاد دلا دے، عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے جب دیکھا کہ حضرت عثمان کو بجز اس (مشورہ) کے اور کچھ کام نہیں تو مجھے اشارہ کیا اور فرمایا علقمہ میں ان کے پاس پہنچا اور وہ (بجواب حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کہہ رہے تھے کہ سنیے! اگر آپ یہ فرماتے ہیں تو ہم سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جو نکاح کی طاقت رکھے وہ شادی کرلے اور جس میں طاقت نہ ہو وہ روزے رکھے، روزہ اس کو خصی کر دیتا ہے (شہوت کم کر دیتا ہے) ۔

Narrated 'Alqama:
While I was with Abdullah, 'Uthman met him at Mina and said, "O Abu 'Abdur-Rahman ! I have something to say to you." So both of them went aside and 'Uthman said, "O Abu 'Abdur-Rah. man! Shall we marry you to a virgin who will make you remember your past days?" When 'Abdullah felt that he was not in need of that, he beckoned me (to join him) saying, "O 'Alqama!" Then I heard him saying (in reply to 'Uthman), "As you have said that, (I tell you that) the Prophet once said to us, 'O young people! Whoever among you is able to marry, should marry, and whoever is not able to marry, is recommended to fast, as fasting diminishes his sexual power.

یہ حدیث شیئر کریں