صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 60

شادی کی طاقت نہ ہونے پر روزہ رکھنے کا بیان

راوی: عمر بن حفص بن غیاث , اعمش , عمارہ , عبدالرحمن

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَبَابًا لَا نَجِدُ شَيْئًا فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ

عمر بن حفص بن غیاث، اعمش، عمارہ، عبدالرحمن روایت کرتے ہیں کہ میں علقمہ اور اسود کے ساتھ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا تو انہوں نے فرمایا ہم جس زمانہ میں جوان تھے اور ہم کو کچھ میسر نہ تھا تو ہم سے ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے نوجوانوں کے گروہ! جو کوئی نکاح کی طاقت رکھتا ہو وہ نکاح کرلے کیوں کہ نکاح پرائی عورت کو دیکھنے سے نگاہ کو نیچا کر دیتا ہے اور حرام کاری سے بچاتا ہے، البتہ جس میں قوت نہ ہو تو وہ روزہ رکھے کیوں کہ روزہ رکھنے سے شہوت کم ہوجاتی ہے۔

Narrated 'Abdullah:
We were with the Prophet while we were young and had no wealth whatever. So Allah's Apostle said, "O young people! Whoever among you can marry, should marry, because it helps him lower his gaze and guard his modesty (i.e. his private parts from committing illegal sexual intercourse etc.), and whoever is not able to marry, should fast, as fasting diminishes his sexual power."

یہ حدیث شیئر کریں