صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ بیماریوں کا بیان ۔ حدیث 624

مرض کی شدت کا بیان

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , اعمش , ابراہیم تیمی , حارث بن سوید , عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ وَهُوَ يُوعَکُ وَعْکًا شَدِيدًا وَقُلْتُ إِنَّکَ لَتُوعَکُ وَعْکًا شَدِيدًا قُلْتُ إِنَّ ذَاکَ بِأَنَّ لَکَ أَجْرَيْنِ قَالَ أَجَلْ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُصِيبُهُ أَذًی إِلَّا حَاتَّ اللَّهُ عَنْهُ خَطَايَاهُ کَمَا تَحَاتُّ وَرَقُ الشَّجَرِ

محمد بن یوسف، سفیان، اعمش، ابراہیم تیمی، حارث بن سوید، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ، اس وقت آپ بہت تیز بخار میں تھے، میں نے عرض کیا آپ کو بہت تیز بخار ہے ، پھر میں نے عرض کیا شاید اس کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دوہرا اجرملے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں، کسی مسلمان کو کوئی تکلیف نہیں پہنچتی مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے گناہوں کو یوں جھاڑ دیتا ہے جیسے درخت سے پتے جھڑ جاتے ہیں۔

Narrated 'Abdullah:
I visited the Prophet during his ailments and he was suffering from a high fever. I said, "You have a high fever. Is it because you will have a double reward for it?" He said, "Yes, for no Muslim is afflicted with any harm but that Allah will remove his sins as the leaves of a tree fall down."

یہ حدیث شیئر کریں