صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ بیماریوں کا بیان ۔ حدیث 625

لوگوں میں انبیاء پر بہت زیادہ سختی ہوتی ہے پھر رتبہ کے مطابق درجہ بدرجہ سب پر ہوتی ہے ۔

راوی: عبدان , ابوحمزہ , اعمش , ابراہیم تیمی , حارث بن سوید , عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَکُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ لَتُوعَکُ وَعْکًا شَدِيدًا قَالَ أَجَلْ إِنِّي أُوعَکُ کَمَا يُوعَکُ رَجُلَانِ مِنْکُمْ قُلْتُ ذَلِکَ أَنَّ لَکَ أَجْرَيْنِ قَالَ أَجَلْ ذَلِکَ کَذَلِکَ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُصِيبُهُ أَذًی شَوْکَةٌ فَمَا فَوْقَهَا إِلَّا کَفَّرَ اللَّهُ بِهَا سَيِّئَاتِهِ کَمَا تَحُطُّ الشَّجَرَةُ وَرَقَهَا

عبدان، ابوحمزہ، اعمش، ابراہیم تیمی، حارث بن سوید، عبداللہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیز بخار میں مبتلا تھے، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تیز بخار ہے ، آپ نے فرمایا ہاں، مجھے تم میں سے دو آدمیوں کے برابر بخار ہے ، میں نے عرض کیا کہ یہ اس سبب سے کہ آپ کو اجر دوہراملے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہی بات ہے، جس مسلمان کو کانٹا چبھنے کی یا اس سے زیادہ کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ اس کے گناہوں کو اس طرح دور کر دیتا ہے جس طرح درختوں سے پتے۔

Narrated 'Abdullah:
I visited Allah's Apostle while he was suffering from a high fever. I said, "O Allah's Apostle! You have a high fever." He said, "Yes, I have as much fever as two men of you." I said, "Is it because you will have a double reward?" He said, "Yes, it is so. No Muslim is afflicted with any harm, even if it were the prick of a thorn, but that Allah expiates his sins because of that, as a tree sheds its leaves."

یہ حدیث شیئر کریں