صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 66

ایک مسلمان کا اپنے مسلمان بھائی سے یہ کہنا کہ دیکھ لو تمہیں میری کونسی بیوی پسند ہے تاکہ میں اسے چھوڑ دوں۔ اس کو عبدالرحمن بن عوف نے روایت کیا ہے

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , حمید طویل , انس بن مالک کہتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَآخَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ وَعِنْدَ الْأَنْصَارِيِّ امْرَأَتَانِ فَعَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يُنَاصِفَهُ أَهْلَهُ وَمَالَهُ فَقَالَ بَارَکَ اللَّهُ لَکَ فِي أَهْلِکَ وَمَالِکَ دُلُّونِي عَلَی السُّوقِ فَأَتَی السُّوقَ فَرَبِحَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَشَيْئًا مِنْ سَمْنٍ فَرَآهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ أَيَّامٍ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ فَقَالَ مَهْيَمْ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ فَقَالَ تَزَوَّجْتُ أَنْصَارِيَّةً قَالَ فَمَا سُقْتَ إِلَيْهَا قَالَ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ

محمد بن کثیر، سفیان، حمید طویل، انس بن مالک کہتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف مدینہ تشریف لائے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن اور سعد بن ربیع انصاری میں بھائی چارہ کرا دیا، سعد انصاری کی دو بیویاں تھیں، سعد نے عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہا کہ میری بیویاں اور مال سب میں سے آدھا آپ لے لیں، انہوں نے جواب دیا کہ اللہ تم کو تمہارا مال زیادہ کرے اور بیویاں مبارک ہوں، مجھے بازار بتا دو، چنانچہ بازار میں جا کر پنیر اور روغن کی تجارت سے نفع حاصل کیا، چند دنوں کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے کپڑوں پر زردی دیکھ کر کر فرمایا: اے عبدالرحمن! یہ کیا بات ہے، انہوں نے جواب دیا کہ میں نے ایک انصاری عورت سے نکاح کرلیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کتنے مہر پر، عرض کیا (تقریبا) چارتولہ سونا، اس پر آپ نے فرمایا ولیمہ بھی کرو اگرچہ ایک بکری ہی ہو۔

Narrated Anas bin Malik:
'Abdur-Rahman bin 'Auf came (from Mecca to Medina) and the Prophet made a bond of brotherhood between him and Sad bin Ar-Rabi' Al-Ansari. Al-Ansari had two wives, so he suggested that 'Abdur-Rahman take half, his wives and property. 'Abdur-Rahman replied, "May Allah bless you with your wives and property. Kindly show me the market." So 'Abdur-Rahman went to the market and gained (in bargains) some dried yoghurt and some butter. After a few days the Prophet saw Abdur-Rahman with some yellow stains on his clothes and asked him, "What is that, O 'Abdur-Rahman?" He replied, "I had married an Ansari woman." The Prophet asked, "How much Mahr did you give her?" He replied, "The weight of one (date) stone of gold." The Prophet said, "Offer a banquet, even with one sheep."

یہ حدیث شیئر کریں