صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 663

اونٹ کے دودھ سے علاج کرنے کا بیان

راوی: مسلم بن ابراہیم , سلام بن مسکین , ثابت , انس

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ مِسْکِينٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَاسًا کَانَ بِهِمْ سَقَمٌ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ آوِنَا وَأَطْعِمْنَا فَلَمَّا صَحُّوا قَالُوا إِنَّ الْمَدِينَةَ وَخِمَةٌ فَأَنْزَلَهُمْ الْحَرَّةَ فِي ذَوْدٍ لَهُ فَقَالَ اشْرَبُوا أَلْبَانَهَا فَلَمَّا صَحُّوا قَتَلُوا رَاعِيَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتَاقُوا ذَوْدَهُ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ فَرَأَيْتُ الرَّجُلَ مِنْهُمْ يَکْدِمُ الْأَرْضَ بِلِسَانِهِ حَتَّی يَمُوتَ قَالَ سَلَّامٌ فَبَلَغَنِي أَنَّ الْحَجَّاجَ قَالَ لِأَنَسٍ حَدِّثْنِي بِأَشَدِّ عُقُوبَةٍ عَاقَبَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَهُ بِهَذَا فَبَلَغَ الْحَسَنَ فَقَالَ وَدِدْتُ أَنَّهُ لَمْ يُحَدِّثْهُ

مسلم بن ابراہیم، سلام بن مسکین، ثابت، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگوں کو مرض تھا ان لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہمیں پناہ دیجئے اور خوراک دیجئے، جب وہ لوگ تندرست ہو گئے تو عرض کیا مدینہ کی آب و ہوا نا موافق ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو مقام حرہ میں اونٹوں کے ساتھ بھیجا اور فرمایا کہ ان کا دودھ پیو، جب وہ لوگ تندرست ہو گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چرواہے کو قتل کردیا اور اونٹ ہانک کر لے گئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں کے پیچھے چند آدمیوں کو بھیجا اور (گرفتار کرا کے) ان کے ہاتھ پاؤوں کٹوادئیے اور ان کی آنکھوں میں سلائی پھرادی، میں نے ان میں سے ایک شخص کو دیکھا کہ زمین کو اپنی زبان سے چاٹ رہا ہے یہاں تک کہ مر گیا، سلام نے بیان کیا کہ مجھے خبر ملی ہے کہ حجاج نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ مجھ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سخت ترین سزا کے متعلق حدیث بیان کرو، انہوں نے یہی حدیث بیان کی، جب حسن بصری کو خبر ملی تو کہا کاش وہ اس حدیث کو بیان نہ کرتے۔

Narrated Anas:
Some people were sick and they said, "O Allah's Apostle! Give us shelter and food. So when they became healthy they said, "The weather of Medina is not suitable for us." So he sent them to Al-Harra with some she-camels of his and said, "Drink of their milk." But when they became healthy, they killed the shepherd of the Prophet and drove away his camels. The Prophet sent some people in their pursuit. Then he got their hands and feet cut and their eyes were branded with heated pieces of iron. I saw one of them licking the earth with his tongue till he died.

یہ حدیث شیئر کریں