صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 664

اونٹ کے پیشاب سے علاج کرنے کا بیان

راوی: موسیٰ بن اسماعیل , ہمام , قتادہ , انس

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَاسًا اجْتَوَوْا فِي الْمَدِينَةِ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْحَقُوا بِرَاعِيهِ يَعْنِي الْإِبِلَ فَيَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا فَلَحِقُوا بِرَاعِيهِ فَشَرِبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا حَتَّی صَلَحَتْ أَبْدَانُهُمْ فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَسَاقُوا الْإِبِلَ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ فِي طَلَبِهِمْ فَجِيئَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ قَالَ قَتَادَةُ فَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ أَنَّ ذَلِکَ کَانَ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الْحُدُودُ

موسی بن اسماعیل ، ہمام، قتادہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگوں کو مدینہ کی آب و ہوا راس نہ آئی تو ان کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ اونٹ کے چرواہوں سے ملیں ان کا دودھ اور پیشاب پئیں، چنانچہ وہ لوگ اونٹوں کے چرواہے سے ملے اور ان کا دودھ اور پیشاب پیا یہاں تک کہ وہ تندرست ہو گئے، تو چرواہے کو قتل کر ڈالا اور اونٹ لے بھاگے۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ خبر پہنچی تو ان لوگوں کی تلاش میں آدمی بھیجے ان کو پکڑ کر لایا گیا اور ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور ان کی آنکھوں میں سلائیاں پھیر دی گئیں۔ قتادہ نے بیان کیا کہ مجھ سے محمد بن سیرین نے بیان کیا یہ حدود کی آیات نازل ہونے سے پہلے کا واقعہ ہے۔

Narrated Anas:
The climate of Medina did not suit some people, so the Prophet ordered them to follow his shepherd, i.e. his camels, and drink their milk and urine (as a medicine). So they followed the shepherd that is the camels and drank their milk and urine till their bodies became healthy. Then they killed the shepherd and drove away the camels. When the news reached the Prophet he sent some people in their pursuit. When they were brought, he cut their hands and feet and their eyes were branded with heated pieces of iron.

یہ حدیث شیئر کریں