صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 750

اس شخص کا بیان جو اپنا ازار گھسیٹ کر بغیر تکبر کے چلے

راوی: محمد , عبد الاعلیٰ , یونس , حسن , ابوبکر

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ وَنَحْنُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ يَجُرُّ ثَوْبَهُ مُسْتَعْجِلًا حَتَّی أَتَی الْمَسْجِدَ وَثَابَ النَّاسُ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ فَجُلِّيَ عَنْهَا ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا وَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا فَصَلُّوا وَادْعُوا اللَّهَ حَتَّی يَکْشِفَهَا

محمد، عبد الاعلیٰ، یونس، حسن، ابوبکرہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے کہ سورج گرہن ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم عجلت کے ساتھ کپٹرا گھسیٹتے ہوئے کھڑئے ہوئے یہاں تک مسجد پہنچے اور لوگ بھی جمع ہوگئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھی، پھر آفتاب روشن ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم لوگوں کی طرف متوجہ ہوگئے اور فرمایا کہ آفتاب وماہتاب اللہ تعالیٰ کی نشانیاں ہیں، جب تم ان میں (گرہن) دیکھو تو نماز پڑھو اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرو یہاں تک کہ گرہن دور ہوجائے۔

Narrated Abu Bakra:
The solar eclipse occurred while we were sitting with the Prophet He got up dragging his garment (on the ground) hurriedly till he reached the mosque The people turned (to the mosque) and he offered a two-Rak'at prayer whereupon the eclipse was over and he traced us and said, "The sun and the moon are two signs among the signs of Allah, so if you see a thing like this (eclipse) then offer the prayer and invoke Allah till He remove that state,"

یہ حدیث شیئر کریں